Al-Quran-al-Kareem - Ar-Rahmaan : 35
یُرْسَلُ عَلَیْكُمَا شُوَاظٌ مِّنْ نَّارٍ١ۙ۬ وَّ نُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرٰنِۚ
يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا : چھوڑ دیا جائے گا تم پر شُوَاظٌ : شعلہ مِّنْ نَّارٍ : آگ میں سے وَّنُحَاسٌ : اور دھواں فَلَا تَنْتَصِرٰنِ : تو نہ تم دونوں مقابلہ کرسکو گے
تم پر آگ کا شعلہ اور دھواں چھوڑا جائے گا، پھر تم اپنے آپ کو بچا نہیں سکو گے۔
یُرْسَلُ عَلَیْکُمَا شُوَاظٌ مِّنْ نَّارٍ۔۔۔:”شواظ“ آگ کا شعلہ جس میں دھواں نہ ہو اور ”نحاس“ دھواں۔ ”نحاس“ کا معنی تانبا بھی ہے ، مراد پگھلا ہوا تانبا ہے۔ ’ انتصر ینتصر انتصاراً“ اپنا بچاؤ کرنا ، انتقام لینا ، یعنی تم ہمارے قبضے سے کسی صورت بھی نکل کر بھاگ نہیں سکتے ، اگر تم یہ ارادہ کرو گے تو تم پر خالص آگ کے شعلے برسائے جائیں گے ، جو تمہیں جلا کر بھسم کردیں گے اور دھواں جو تمہارے سانس تک بند کر دے گا ، پھر نہ تم اپنا بچاؤ کرسکو گے اور نہ کسی طرح انتقام لے سکو گے۔ یہ معنی بھی ہوسکتا ہے کہ تم پر آگ کے شعلوں کے ساتھ پگھلا ہوا تانبا پھینکا جائے گا ، جو دونوں تمہیں جلا کر۔۔
Top