Al-Quran-al-Kareem - Al-Hadid : 24
اِ۟لَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ وَ یَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ١ؕ وَ مَنْ یَّتَوَلَّ فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ
الَّذِيْنَ : وہ لوگ يَبْخَلُوْنَ : جو بخل کرتے ہیں وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ : اور حکم دیتے ہیں لوگوں کو بِالْبُخْلِ ۭ : بخل کا وَمَنْ : اور جو کوئی يَّتَوَلَّ : روگردانی کرتا ہے فَاِنَّ اللّٰهَ : تو بیشک اللہ تعالیٰ هُوَ الْغَنِيُّ : وہ بےنیاز ہے الْحَمِيْدُ : تعریف والا ہے
وہ لوگ جو بخل کرتے ہیں اور لوگوں کو بخل کا حکم دیتے ہیں اور جو منہ موڑ جائے تو یقینا اللہ ہی ہے جو بڑا بےپروا ہے، بہت تعریفوں والا ہے۔
1۔ نِالَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ وَیَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ ط : مراد اس سے منافقین ہیں جو کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوچکے تھے ، مگر جب جہاد کا موقع آتا تو جنگ میں شرکت سے گریز کرتے اور خرچ کرنے سے بخل کرتے ، بلکہ اپنے ہم نواؤں کو بھی خرچ کرنے سے منع کرتے تھے ، جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا :(ھُمُ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ لَا تُنْفِقُوْا عَلٰی مَنْ عِنْدَ رَسُوْلِ اللہ ِ حَتّٰی یَنْفَضُّوْاط وَ ِﷲِ خَزَآئِنُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَلٰـکِنَّ الْمُنٰـفِقِیْنَ لَا یَفْقَھُوْنَ (المنافقون : 7)”یہ وہی ہیں جو کہتے ہیں کہ ان لوگوں پر خرچ نہ کرو جو اللہ تعالیٰ کے رسول کے پاس ہیں ، یہاں تک کہ وہ منتشر ہوجائیں ، حالانکہ آسمانوں کے اور زمین کے خزانے اللہ ہی کے ہیں اور لیکن منافق نہیں سمجھتے۔“ 2۔ وَمَنْ یَّتَوَلَّ فَاِنَّ اللہ ہُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ : ضمیر فصل ”ھو“ لانے سے اور خبر ”الغنی الحمید“ پر الف لام لانے سے حصر پیدا ہو رہا ہے کہ اللہ ہی غنی وحمید ہے ، کوئی اور نہیں۔ یعنی جو شخص اتنی نصیحت سن کر بھی جہاد خرچ کرنے سے منہ موڑے اور سمجھے کہ اس کے خرچ نہ کرنے سے اسلام اور مسلمانوں کا کوئی نقصان ہوجائے گا تو اس کا یہ خیال باطل ہے ، کیونکہ آسمان و زمین کے تمام خزانوں کا مالک تو صرف اللہ تعالیٰ ہے (جیسا کہ پچھلے فائدے میں گزرا) اور غنی وہ اکیلا ہی ہے ، دوسرے سب اس کے محتاج ہیں ، جو کوئی بھی خرچ کرتا ہے اس کے دیے میں سے خرچ کرتا ہے اور اپنے فائدہ کے لیے خرچ کرتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس کے خرچ کرنے سے بےنیاز ہے۔ غنی کے ساتھ حمید کی صفت بیان فرمائی ، کیونکہ بہت سے اغنیاء عارضی غنی کے مالک ہونے کے باوجود اپنی غنی کو مذموم کاموں میں استعمال کرتے ہیں مگر اللہ ایسا غنی ہے کہ وہ ہر مذموم صفت اور فعل سے پاک ہے اور تمام کمالات اور خوبیوں کا مالک ہے۔
Top