Al-Quran-al-Kareem - At-Taghaabun : 3
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ وَ صَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْ١ۚ وَ اِلَیْهِ الْمَصِیْرُ
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ : اس نے پیدا کیا آسمانوں کو وَ : اور الْاَرْضَ : زمین کو بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ وَصَوَّرَكُمْ : اور صورت بنائی تمہاری فَاَحْسَنَ : تو اچھی بنائیں صُوَرَكُمْ : صورتیں تمہاری وَاِلَيْهِ الْمَصِيْرُ : اور اسی کی طرف لوٹنا ہے
اس نے آسمانوں کو اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا اور اس نے تمہاری صورتیں بنائیں تو تمہاری صورتیں اچھی بنائیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
1۔ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ : جس سے مراد یہاں حکمت و مصلحت ہے اور ان کی پیدائش کی بیشمار حکمتوں میں سے ایک یہ ہے کہ انسان کی پیدائش سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ نے ایسی تمام چیزیں پیدا فرما دیں جو انسان کی بقاء کے لیے ضروری تھیں اور انہیں انسان کی خدمت پر مامور کردیا ، جیسا کہ فرمایا :(ہُوَ الَّذِیْ خَلَقَ لَکُمْ مَّا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا) (البقرہ : 29)”وہی ہے جس نے زمین میں جو کچھ ہے سب تمہارے لیے پیدا کیا“۔ مزید دیکھئے سورة ٔ زمر (5) 2۔ وَصَوَّرَکُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَکُمْ : اللہ تعالیٰ نے جو چیز پیدا فرمائی اچھی پیدا فرمائی۔ (دیکھئے سجدہ : 7) یہاں فرمایا کہ اس نے تمہاری صورت بنائی تو تمہاری صورتیں اچھی بنائیں۔ (دیکھئے مومن : 64۔ انفطار : 6 تا 8) دوسری جگہ فرمایا کہ ہم نے انسان کو (اچھی ہی نہیں بلکہ) سب سے اچھی بناوٹ میں پیدا فرمایا ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :(لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِیْٓ اَحْسَنِ تَقْوِیْمٍ) (التین : 4)”بلا شبہ یقینا ہم نے انسان کو سب سے اچھی بناوٹ میں پیدا کیا ہے“۔ ظاہر ی شکل و صورت میں بھی اور ذہنی اور عقلی استعداد کے لحاظ سے بھی انسان کو بہترین بناوٹ عطاء ہوئی ہے ، کسی دوسری مخلوق میں ایسی عقلی استعداد نہیں ہے ، کوئی انسان کتنا بھی بد صورت ہو ، کبھی نہیں چاہے گا کہ اسے کسی اور مخلوق کی شکل میں تبدیل کردیا جائے ، خواہ وہ کتنی خوبصورت ہو۔ 3۔ وَاِلَیْہِ الْمَصِیْرُ : یعنی ساری کائنات کی پیدائش خصوصاً انسان کو اتنی بہترین بناوٹ میں پیدا کرنا بےمقصد نہیں بلکہ تمہاری آزمائش کے لیے ہے ، جیسا کہ فرمایا :(لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا) (ھود : 7) ”تا کہ وہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کون عمل میں زیادہ اچھا ہے“ اور اس کے لیے تمہیں مرنے کے بعد قیامت کے دن دوبارہ زندہ ہو کر اس کی طرف واپس جانا ہے۔
Top