Al-Quran-al-Kareem - At-Taghaabun : 8
فَاٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ النُّوْرِ الَّذِیْۤ اَنْزَلْنَا١ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ
فَاٰمِنُوْا باللّٰهِ : پس ایمان لاؤ اللہ پر وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کے رسول پر وَالنُّوْرِ : اور اس نور پر الَّذِيْٓ : وہ جو اَنْزَلْنَا : اتارا ہم نے وَاللّٰهُ : اور اللہ بِمَا تَعْمَلُوْنَ : ساتھ اس کے جو تم عمل کرتے ہو خَبِيْرٌ : خبر رکھنے والا
سو تم اللہ اور اس کے رسول اور اس نور پر ایمان لاؤ جو ہم نے نازل کیا اور اللہ اس سے جو تم کرتے ہو، خوب باخبر ہے۔
1۔ فَاٰمِنُوْا بِ اللہ ِ وَرَسُوْلِہٖ وَالنُّوْرِ الَّذِیْٓ اَنْزَلْنَا : اس ”فائ“ کو فصیحہ کہتے ہیں ، کیونکہ وہ اس شرط کا اظہار کر رہی ہوتی ہے جو وہاں مقدر ہے ، یعنی جب تم یہ سب کچھ جان چکے تو اللہ اور اس کے رسول اور اس نور پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کیا ہے ، یعنی دل اور زبان سے انہیں سچا مان کر ان کے احکام کی پیروی کرو۔ ”النور“ سے مراد اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ وحی ہے ، کیونکہ اسی سے اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا راستہ روشن ہوتا ہے ، اس میں قرآن و سنت دونوں شامل ہیں۔ دیکھئے سورة ٔ شوریٰ (52) کی تفسیر۔ 2۔ وَ اللہ ُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ : خیبر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ تمہیں تمہارے اعمال کی جزاء دے گا۔ اس میں ایمان لانے والوں کے لیے وعدہ اور ایمان نہ لانے والوں کے لیے وعید ہے۔
Top