Al-Quran-al-Kareem - Al-Qalam : 49
لَوْ لَاۤ اَنْ تَدٰرَكَهٗ نِعْمَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ لَنُبِذَ بِالْعَرَآءِ وَ هُوَ مَذْمُوْمٌ
لَوْلَآ : اگر نہ ہوتی یہ بات اَنْ تَدٰرَكَهٗ : کہ پالیا اس کو نِعْمَةٌ : ایک نعمت نے مِّنْ رَّبِّهٖ : اس کے رب کی طرف سے لَنُبِذَ : البتہ پھینک دیا جاتا بِالْعَرَآءِ : چٹیل میدان میں وَهُوَ : اور وہ مَذْمُوْمٌ : مذموم ہوتا
اگر یہ نہ ہوتا کہ اسے اس کے رب کی نعمت نے سنبھال لیا تو یقینا وہ چٹیل زمین پر اس حال میں پھینکا جاتا کہ وہ مذمت کیا ہوا ہوتا۔
لولا ان تدرکہ نعمۃ من ربہ…: اگر یونس ؑ تسبیح و استغفار نہ کرتے تو قیامت کے دن تک مچھلی کے پیٹ میں رہتے۔ (دیکھیے صافات : 143، 144) تسبیح کیب عد ائمی قید کا فیصلہ ختم ہوگیا ، مگر متر بے میں جو کمی ہوئی اور اپنی خطا کی وجہ سے جس ملامت کے سزا وار ٹھہرے، اگر ان کے رب کی نعمت انہیں نہ سنبھالتی اور ان کی خطا معاف نہ کردی جاتی اور اسی حالت میں عراء (چٹیل زمین) میں پھینک دیئے جاتے تو اس حالت میں وہ مذموم ہوتے، مگر نعمت الٰہی سے تمام کوتاہیوں کی تلافی کے بعد عراء میں پھینکنے گئے تو وہ مذموم نہ تھے بلکہ محمود تھے۔
Top