Al-Quran-al-Kareem - Al-Insaan : 3
اِنَّا هَدَیْنٰهُ السَّبِیْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّ اِمَّا كَفُوْرًا
اِنَّا : بیشک ہم هَدَيْنٰهُ : ہم نے اسے دکھائی السَّبِيْلَ : راہ اِمَّا : خواہ شَاكِرًا : شکر کرنے والا وَّاِمَّا : اور خواہ كَفُوْرًا : ناشکرا
بلاشبہ ہم نے اسے راستہ دکھا دیا، خواہ وہ شکر کرنے والا بنے اور خواہ ناشکرا۔
(1) انا ھدینہ السبیل : یعنی ہم نے انسان کی آزمائش کرتے ہوئے اسے صرف سمع و بصر اور عقل کی نعمت عطا کرنے ہی پر اکتفا نہیں کیا، بلکہ اسے صحیح اور غلط راستہ بتانے کا اہتمام بھی کیا ہے۔ نیکی و بدی کی یہ تمیز اس کی فطرت میں بھی رکھی ہے، جس کی وجہ سے اچھے کام اس کے لئے معروف صبح نے پہچانے) اور برے کام منکر (نہ پہچانے ہوئے) ہیں اور انبیاء ؑ کے ذریعے سے بھی اسے نیکی و بدی کا راستہ بتایا ہے۔ (2) اما شاکراً و اما کفوراً : سمع و بصر، عقل و فہم، فطرت انسانی اور انبیاء ؑ کے ذریعے سے ملنے والی آسمانی رہنمائی کے بعد انسان کے لئے صحیح راستہ بالکل واضح ہوجاتا ہے۔ اب اس کی مرضی ہے کہ اسے راستے پر چل کر اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والا بن جائے، یا وہ سیدھا ترک کر کے اس کی نعمتوں کی ناشکری اور کفر کرنے والا بن جائے۔
Top