Al-Quran-al-Kareem - An-Naba : 14
وَّ اَنْزَلْنَا مِنَ الْمُعْصِرٰتِ مَآءً ثَجَّاجًاۙ
وَّاَنْزَلْنَا : اور نازل کیا ہم نے مِنَ الْمُعْصِرٰتِ : بادلوں سے مَآءً : پانی ثَجَّاجًا : بکثرت
اور ہم نے بدلیوں سے کثرت سے برسنے والا پانی اتارا۔
وازلنا من المعصرت مآء تجاجاً …:”المعصرت“ وہ بادل جو پانی سے بھرے ہوئے ہوں۔”نج“ شدت اور کثرت سے بہنایا بہانا۔ یہ لازم و متعدی دونوں معنوں میں آتا ہے۔”تجاجاً“ کثرت سے برسنے والا۔”الفافاً“ ابوبعیدہ نے فرمایا :”یہ ”لفیف“ کی جمع ہے جیسا کہ ”شریف“ کی جمع ”اشراف“ ہے۔“ (المراغی) اس کا معنی ہے گھنے، ایک دوسرے سے لیٹے ہئے، جن میں کوئی فاصلہ نہیں۔
Top