Al-Quran-al-Kareem - At-Tawba : 10
لَا یَرْقُبُوْنَ فِیْ مُؤْمِنٍ اِلًّا وَّ لَا ذِمَّةً١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُعْتَدُوْنَ
لَا يَرْقُبُوْنَ : لحاظ نہیں کرتے ہیں فِيْ : (بارہ) میں مُؤْمِنٍ : کسی مومن اِلًّا : قرابت وَّ : اور لَا ذِمَّةً : نہ عہد وَ : اور اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ هُمُ : وہ الْمُعْتَدُوْنَ : حد سے بڑھنے والے
وہ کسی مومن کے بارے میں نہ کسی قرابت کا لحاظ کرتے ہیں اور نہ کسی عہد کا اور یہی لوگ حد سے گزرنے والے ہیں۔
لَا يَرْقُبُوْنَ فِيْ مُؤْمِنٍ اِلًّا وَّلَا ذِمَّةً : ان کی مذمت کی تاکید کے لیے دوبارہ ان کے اس فعل بد کا تذکرہ فرمایا۔ بعض مفسرین نے پہلی آیات سے مراد تمام مشرکین اور ان آیات سے مراد یہود مدینہ لیے ہیں، کیونکہ اللہ کی کتاب انھی کے پاس تھی جس کی آیات پر عمل کر کے مسلمان ہونے کے بجائے وہ دنیا کے مفاد کو ترجیح دیتے تھے، اگرچہ اللہ کے احکام کو رد کر کے دنیا کے مفاد کو ترجیح دینا مشرکین و یہود سب کا وتیرہ ہے۔ اس صورت میں ”بِاٰيٰتِ اللّٰهِ“ سے مراد نبی کریم ﷺ کی لائی ہوئی آیات ہوں گی۔ وَاُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْمُعْتَدُوْنَ : یعنی عہد شکنی اور زیادتی جب بھی ہوئی انھی کی طرف سے ہوئی۔
Top