Anwar-ul-Bayan - Yunus : 48
وَ یَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہتے ہیں مَتٰى : کب هٰذَا : یہ الْوَعْدُ : وعدہ اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے
اور وہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ وعدہ کب پورا ہوگا اگر تم سچے ہو '
(وَیَقُوْلُوْنَ مَتٰی ھٰذَا الْوَعْدُاِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ ) جب بار بار عذاب کی وعید سنتے تھے تو منکرین کہتے تھے کہ عذاب وعید کہاں تک سنیں ‘ کب ہوگا یہ عذاب ؟ ایک مرتبہ آ ہی جائے تو ہم بھی دیکھ لیں کیسا عذاب ہوتا ہے ‘ عذاب آنے میں جو دیر محسوس کرتے تھے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو ڈھیل تھی اس سے فائدہ اٹھانے کی بجائے مزید تکذیب میں آگے بڑھ جاتے تھے اور یوں کہتے تھے کہ یہ وعدہ کب ہوگا اگر تم سچے ہو تو اسے پورا کر کے دکھاؤ اور عذاب بھی لے آؤ۔ ان کا یہ قول استفہام انکاری کے طور پر تھا۔
Top