فائدہ : ﴿نَار اللّٰهِ الْمُوْقَدَةُۙ006﴾ (اللہ کی آگ جو جلائی ہوئی ہوگی) اس سے یہ مفہوم ہو رہا ہے کہ دوزخ کی آگ دوزخیوں کے داخل ہونے سے پہلے ہی سے جلائی ہوئی ہوگی ایسا نہیں ہوگا جیسا دنیا میں پہلے ایندھن تیار کرتے ہیں پھر اس ایندھن میں آگ لگاتے ہیں۔ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ دوزخ میں آگ کو ایک ہزار سال تک جلایا گیا یہاں تک کہ وہ سرخ ہوگئی پھر ایک ہزار سال تک جلایا گیا یہاں تک کہ وہ سفید ہوگئی پھر ایک ہزار سال تک جلایا گیا یہاں تک کہ وہ سیاہ ہوگئی لہٰذا اب وہ سیاہ ہے اندھیری ہے۔ (رواہ الترمذی)
اعاذنا اللہ تعالیٰ من سائر انواع العذاب وھو الغفور الوھاب الرحیم التواب