Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 94
فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِیْنَ
فَاصْدَعْ : پس صاف صاف کہہ دیں آپ بِمَا : جس کا تُؤْمَرُ : تمہیں حکم دیا گیا وَاَعْرِضْ : اور اعراض کریں عَنِ : سے الْمُشْرِكِيْنَ : مشرک (جمع)
جس چیز کا آپ کو حکم دیا جاتا ہے اسے خوب صاف طریقے پر بیان کردیجیے، اور مشرکین سے اعراض کیجیے،
خوب واضح طور پر کھول کر بیان کرنے کا حکم پھر فرمایا (فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ ) سو آپ خوب کھول کر واضح طور پر وہ باتیں صاف صاف واضح فرما دیں جن چیزوں کا آپ کو حکم دیا جاتا ہے۔ (وَ اَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِکِیْنَ ) اور مشرکین سے اعراض کیجیے، یعنی ان کے انکار اور عدم قبول کی وجہ سے مغموم نہ ہوں اس بات کی فکر نہ کریں کہ وہ لوگ نہیں مانتے آپ کا کام کھول کر واضح طور پر بیان کردینا ہے آپ اسے انجام دیتے رہیں۔ یہاں پہنچ کر روافض کی جاہلانہ بات بھی سن لیں وہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ شانہٗ کی طرف سے آپ کو حکم تھا کہ خوب کھول کر واضح طور پر حضرت علی ؓ کی خلافت بلافصل کا اعلان کردیں لیکن آپ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ سے ڈرتے تھے اس لیے اعلان نہیں کرتے تھے، ان لوگوں کی جہالت دیکھو کہ اپنے تراشیدہ دین کے لیے کیسی کیسی ظالمانہ باتیں کہہ جاتے ہیں۔ جب اللہ کا رسول ہی مخلوق سے ڈرے اور اللہ تعالیٰ کا فرمان نہ پہنچائے تو پھر آگے اور کون ہے جو حق کو واضح کرے گا۔ اعاذنا اللّٰہ تعالیٰ مِنْ جَھْلِھِمْ وَضَلاَلِھِمْ
Top