Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 13
وَ مَا ذَرَاَ لَكُمْ فِی الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُهٗ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّذَّكَّرُوْنَ
وَمَا : اور جو ذَرَاَ : پیدا کیا لَكُمْ : تمہارے لیے فِي الْاَرْضِ : زمین میں مُخْتَلِفًا : مختلف اَلْوَانُهٗ : اس کے رنگ اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّذَّكَّرُوْنَ : وہ سوچتے ہیں
اور جو چیزیں زمین میں پھیلا دیں جن کے رنگ مختلف ہیں بلاشبہ اس میں نشانی ہے ان کے لیے جو نصیحت حاصل کرتے ہیں
پنجم : زمین سے پیدا ہونے والی مختلف الوان کی چیزوں کا تذکرہ فرمایا کہ اللہ نے یہ چیزیں تمہارے لیے زمین میں پیدا فرمائی ہیں، الوان لون کی جمع ہے عربی میں لون رنگ کو کہتے ہیں۔ بعض مفسرین نے الوان کا ترجمہ اقسام کیا ہے۔ الفاظ کا عموم زمین پر پیدا ہونے والی اور رہنے والی اور بسنے والی سب چیزوں کو شامل ہے جتنی بھی چیزیں زمین میں پائی جاتی ہیں حیوانات، معدنیات، نباتات، جمادات وغیرہ مذکورہ بالا آیت میں اجمالی طور پر ان کا تذکرہ آگیا، یہ چیزیں رنگ برنگ کی ہیں، ان کی مختلف صورتیں ہیں اور طرح طرح کے انواع و اقسام ہیں ان سب میں انسانوں کے لیے منافع ہیں، یہ چیزیں غذاؤں میں بھی کام آتی ہیں، اور مکانات کی تعمیر میں بھی اور امراض کے علاج میں بھی، ان چیزوں کا تذکرہ فرما کر ارشاد فرمایا (اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّقَوْمٍ یَّذَّکَّرُوْن) (بلاشبہ اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو نصیحت حاصل کرتے ہیں۔ )
Top