Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 8
عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یَّرْحَمَكُمْ١ۚ وَ اِنْ عُدْتُّمْ عُدْنَا١ۘ وَ جَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ حَصِیْرًا
عَسٰي : امید ہے رَبُّكُمْ : تمہارا رب اَنْ : کہ يَّرْحَمَكُمْ : وہ تم پر رحم کرے وَاِنْ : اور اگر عُدْتُّمْ : تم پھر (وہی) کرو گے عُدْنَا : ہم وہی کرینگے وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنایا جَهَنَّمَ : جہنم لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے حَصِيْرًا : قید خانہ
قریب ہے کہ تمہارا رب تم پر رحم فرمائے اور اگر تم پھر وہی کام کرو گے تو ہم بھی وہی معاملہ کریں گے جو پہلے تمہارے ساتھ کیا، اور ہم نے جہنم کو کافروں کا جیل خانہ بنا دیا ہے
آخر میں فرمایا (وَ جَعَلْنَا جَھَنَّمَ لِلْکٰفِرِیْنَ حَصِیْرًا) (اور ہم نے جہنم کو کافروں کے لیے حصیر بنا دیا) حصیر کا ترجمہ بعض حضرات نے سجن یعنی جیل خانہ کیا ہے کیونکہ یہ حصر یحصر سے ماخوذ ہے جو روکنے کے معنی میں آتا ہے اور حضرت حسن نے فرمایا کہ اس سے فراش یعنی بچھونا مراد ہے حصیر چٹائی کو کہتے ہیں اسی نسبت سے انہوں نے اس کا یہ معنی لیا ہے آیت کریمہ (لَھُمْ مِّنْ جَھَنَّمَ مِھَادٌ وَّ مِنْ فَوْقِھِمْ غَوَاشٍ ) سے اس کی تائید ہوتی ہے۔
Top