Anwar-ul-Bayan - Maryam : 52
وَ نَادَیْنٰهُ مِنْ جَانِبِ الطُّوْرِ الْاَیْمَنِ وَ قَرَّبْنٰهُ نَجِیًّا
وَنَادَيْنٰهُ : اور ہم نے اسے پکارا مِنْ : سے جَانِبِ : جانب الطُّوْرِ : کوہ طور الْاَيْمَنِ : داہنی وَقَرَّبْنٰهُ : اور اسے نزدیک بلایا نَجِيًّا : راز بتانے کو
اور ہم نے انھیں طور کی داہنی جانب سے پکارا اور انھیں سرگوشی کرنے والا اپنا مقرب بنایا
پھر فرمایا (وَقَرَّبْنَاہُ نَجْیًّا) (یعنی ہم نے موسیٰ کو سرگوشی کرنے والا اپنا مقرب بنایا) عربی زبان میں نجی اس کو کہتے ہیں جس کے ساتھ خفیہ طریقہ پر راز دارانہ باتیں کی جائیں چونکہ طور پر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی ہم کلامی اس طرح سے ہوئی کہ درمیان میں کوئی واسطہ نہ تھا اس لیے (وَقَرَّبْنَاہُ نَجْیًّا) فرمایا۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی اس فضیلت کا ذکر سورة نساء میں یوں فرمایا (وَ کَلَّمَ اللّٰہُ مُوْسٰی تَکْلِیْمًا) (اور اللہ نے موسیٰ سے خاص طور سے کلام فرمایا)
Top