Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 92
اِنَّ هٰذِهٖۤ اُمَّتُكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً١ۖ٘ وَّ اَنَا رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْنِ
اِنَّ : بیشک هٰذِهٖٓ : یہ ہے اُمَّتُكُمْ : تمہاری امت اُمَّةً : امت وَّاحِدَةً : ایک (یکتا) ڮ وَّاَنَا : اور میں رَبُّكُمْ : تمہارا رب فَاعْبُدُوْنِ : پس میری عبادت کرو
بلاشبہ یہ تمہارا دین ہے جو ایک ہی طریقہ ہے اور میں تمہارا رب ہوں سو تم میری عبادت کرو
تمام حضرت انبیاء کرام (علیہ السلام) کا دین واحد ہے متعدد انبیاء کرام (علیہ السلام) کا تذکرہ فرمایا اور آخر میں فرمایا کہ ان حضرات کا جو دین تھا یہی تمہارا دین ہے۔ یہی دین اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے منظور فرمایا ہے۔ یہ دن توحید ہے۔ تم سب اسی دین کو اختیار کرو۔ حضرت انبیاء کرام (علیہ السلام) سب توحید کی دعوت لے کر آئے اور اسی کی دعوت دی۔ اصول دین یعنی توحید و رسالت اور معاد میں ان حضرات میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میں لوگوں میں عیسیٰ بن مریم سے سب سے زیادہ قریب تر ہوں۔ دنیا میں بھی آخرت میں بھی۔ تمام انبیاء آپس میں بھائی ہیں۔ جیسے آپس میں باپ شریک بھائی ہوتے ہیں اور مائیں الگ الگ ہوتی ہیں۔ تمام انبیاء کرام (علیہ السلام) کا دین ایک ہی ہے اور میرے اور عیسیٰ بن مریم کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے۔ (رواہ البخاری کمافی المشکوٰۃ ص 509) یعنی احکام فرعیہ میں گو اختلاف تھا لیکن اصولی اعتبار سے سب کا دین ایک ہے۔ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور الوہیت ربوبیت اور خالقیت اور مالکیت کے ماننے اور تسلیم کرنے کی سب نبیوں نے دعوت دی۔ سارے انسانوں پر فرض ہے کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کریں۔ اسی لیے آیت کے ختم پر فرمایا (وَّ اَنَا رَبُّکُمْ فَاعْبُدُوْنِ ) (اور میں تمہارا رب ہوں سو تم میری عبادت کرو) (وَ تَقَطَّعُوْٓا اَمْرَھُمْ بَیْنَھُمْ ) یعنی اس کی بجائے کہ لوگ حضرات انبیاء کرام (علیہ السلام) کی دعوت پر چلتے اور توحید کو اختیار کرتے لوگوں نے آپس میں اپنے دین کے ٹکڑے کرلیے۔ طرح طرح کے عقیدے تراشے اور مختلف قسم کی جماعتیں بنا لیں۔ ان جماعتوں میں صرف وہ جماعت حق پر ہے جو حضرات انبیاء کرام (علیہ السلام) کے دین پر تھی اور اب خاتم النّبیین ﷺ کے دین پر ہے۔ اس ایک جماعت کے علاوہ جتنی جماعتیں تھیں یا اب ہیں وہ سب گمراہ ہیں اور کافر ہیں (کُلٌّ اِلَیْنَا رٰجِعُوْنَ ) (سب ہماری طرف لوٹنے والے ہیں) ہر ایک اپنے اپنے عقیدہ اور عمل کی جزا پائے گا۔
Top