Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 205
اَفَرَءَیْتَ اِنْ مَّتَّعْنٰهُمْ سِنِیْنَۙ
اَفَرَءَيْتَ : کیا تم نے دیکھا ؟ اِنْ : اگر مَّتَّعْنٰهُمْ : ہم انہیں فائدہ پہنچائیں سِنِيْنَ : کئی برس۔ برسوں
اے مخاطب ذرا یہ بتا کہ اگر ہم انہیں چند سال عیش میں رہنے دیں
اس کو فرمایا (اَفَرَاَیْتَ اِِنْ مَّتَّعْنَاھُمْ سِنِیْنَ ثُمَّ جَاءَ ھُمْ مَا کَانُوْا یُوْعَدُوْنَ مَا اَغْنٰی عَنْہُمْ مَّا کَانُوْا یُمَتَّعُوْنَ ) (اے مخاطب تو بتا کہ اگر ہم ان کو چند سال تک عیش میں رہنے دیں پھر جس عذاب کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے وہ ان کے سر آپڑے تو ان کا عیش کیا کام دے سکتا ہے، یعنی یہ جو عیش کی مہلت دی گئی ہے اس سے آنے والا عذاب تو کیا ٹلتا اس کی وجہ سے اس میں کوئی کمی تخفیف بھی نہ ہوگی) قال صاحب الروح ص 131 ج 10 قال سبحان ان ھذا العذاب الموعود وان تاخر ایاما قلائل فھم لاحق بھم لا محالۃ و ھنالک لا ینفعھم ما کانوا فیہ من الاغترار المثمر لعدم الایمان۔
Top