Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 222
تَنَزَّلُ عَلٰى كُلِّ اَفَّاكٍ اَثِیْمٍۙ
تَنَزَّلُ : وہ اترتے ہیں عَلٰي : پر كُلِّ : ہر اَفَّاكٍ : بہتان لگانے والا اَثِيْمٍ : گنہگار
وہ ہر جھوٹے بد کردار پر اترتے ہیں
شیاطین ہر جھوٹے پر نازل ہوتے ہیں، اور شعراء کے پیچھے گمراہ لوگ چلتے ہیں مشرکین کہا کرتے ہیں کہ ایک جن محمد ﷺ کو سکھاتا اور بتاتا ہے وہی باتیں آپ ہمیں بتا دیتے ہیں ان کے جواب میں فرمایا کہ (ھَلْ اُنَبِّءُکُمْ عَلٰی مَنْ تَنَزَّلُ الشَّیَاطِیْنُ ) (کیا میں تمہیں بتاؤں کہ شیاطین کس پر اترتے ہیں) (یُلْقُوْنَ السَّمْعَ وَاَکْثَرُھُمْ کَاذِبُوْنَ ) (جو کان لگا کر سنتے ہیں اور اکثر ان میں جھوٹ بولنے والے ہیں) یعنی ان جھوٹے لوگوں کے کانوں میں جو شیاطین باتیں ڈالتے ہیں یہ ان کی طرف خوب کان لگا کر سنتے ہیں اور شیاطین سے سن کر جو باتیں نقل کرتے ہیں ان میں بھی اکثر جھوٹ بولتے ہیں۔ رسول ﷺ کی بعثت سے پہلے شیاطین اوپر جاکر فرشتوں کی باتیں سنتے تھے اور کاہنوں کے کان میں ڈال دیتے تھے وہ اوپر سے سنی ہوئی خبر میں اپنی طرف سے بہت سا جھوٹ ملا دیتے تھے۔ اور ان میں سے جو کوئی بات صحیح نکل آتی تھی جو آسمان سے سنی ہوئی تھی وہ اس سے کاہنوں کے معتقد ہوجاتے تھے۔ شیاطین کاہنوں کے پاس آتے تھے۔ یہ کاہن خوب زیادہ جھوٹے بھی ہوتے تھے اور بہت بڑے بد کردار بھی، شیاطین کا کام جھوٹے اور بد کردار لوگوں کے پاس آنے کا ہے وہ نبی سے دوستی نہیں رکھتے، اور اس کے پاس نہیں آسکتے۔
Top