Anwar-ul-Bayan - An-Naml : 14
وَ جَحَدُوْا بِهَا وَ اسْتَیْقَنَتْهَاۤ اَنْفُسُهُمْ ظُلْمًا وَّ عُلُوًّا١ؕ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِیْنَ۠   ۧ
وَجَحَدُوْا : اور انہوں نے انکار کیا بِهَا : اس کا وَاسْتَيْقَنَتْهَآ : حالانکہ اس کا یقین تھا اَنْفُسُهُمْ : ان کے دل ظُلْمًا : ظلم سے وَّعُلُوًّا : اور تکبر سے فَانْظُرْ : تو دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُفْسِدِيْنَ : فساد کرنے والے
اور انہوں نے ظلم اور تکبر کی راہ سے ان کا انکار کیا حالانکہ ان کے نفسوں نے یقین کرلیا تھا، سو دیکھو فساد کرنے والوں کا کیا انجام ہوا۔
فائدہ : (وَجَحَدُوْا بِہَا وَاسْتَیْقَنَتْہَا اَنْفُسُہُمْ ) سے معلوم ہوا کہ توحید و رسالت کا یقین ہوجانا ایمان نہیں، یقین بھی ہو اور یقین کے ساتھ تسلیم بھی ہو (جسے ماننا کہتے ہیں) تب ایمان کا تحقق ہوتا ہے۔ آج کل کافروں میں بکثرت ایسے لوگ ہیں جو اسلام کو دین حق سمجھتے ہیں اس بارے میں مضامین بھی لکھتے ہیں لیکن اسلام قبول نہیں کرتے یہ جحود اور عناد ہی ہے۔
Top