Anwar-ul-Bayan - An-Naml : 93
وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ سَیُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ فَتَعْرِفُوْنَهَا١ؕ وَ مَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَقُلِ : اور فرما دیں الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے سَيُرِيْكُمْ : وہ جلد دکھا دے گا تمہیں اٰيٰتِهٖ : اپنی نشانیاں فَتَعْرِفُوْنَهَا : پس تم پہچان لوگے انہیں وَمَا : اور نہیں رَبُّكَ : تمہارا رب بِغَافِلٍ : غافل (بےخبر) عَمَّا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
اور آپ یوں کہئے کہ سب تعریف اللہ کے لیے ہے وہ عنقریب اپنی نشانیاں دکھا دے گا سو تم ان کو پہچان لو گے اور آپ کا رب ان کاموں سے غافل نہیں ہے جو تم لوگ کرتے ہو
(وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ سَیُرِیْکُمْ اٰیٰتِہٖ فَتَعْرِفُوْنَھَا) اور آپ فرما دیجیے کہ سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں وہ علم والا بھی ہے اور قدرت والا بھی ہے اور حکیم بھی، تم مجھ سے کہتے ہو کہ قیامت کب ہوگی میرے اختیار میں اس کا واقع کرنا نہیں ہے اللہ تعالیٰ جب چاہے گا تمہیں اس کی نشانیاں دکھا دے گا یعنی قیامت کے آثار ظاہر فرما دے گا جنہیں تم دیکھ لو گے جب اس کی حکمت ہوگی قیامت ظاہر ہوجائے گی (وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ ) (اور آپ کا رب ان کاموں سے غافل نہیں ہے جو تم کرتے ہو) کوئی شخص کیسا ہی اچھا عمل کرے یا برا عمل اللہ تعالیٰ کو سب کا علم ہے وہ اپنے علم اور حکمت کے مطابق جزا دے گا۔ و لقد تم تفسیر سورة النمل و للہ الحمد علی ما نعم و اکرام و الھم و علم و الصلوۃ علی رسولہ الذی ارسل بالطریق الامم الی خیر الامم، و علی الہ وصحبہ الذین جاھدوا لنشر الدین فی العرب و العجم
Top