Anwar-ul-Bayan - Al-Qasas : 26
قَالَتْ اِحْدٰىهُمَا یٰۤاَبَتِ اسْتَاْجِرْهُ١٘ اِنَّ خَیْرَ مَنِ اسْتَاْجَرْتَ الْقَوِیُّ الْاَمِیْنُ
قَالَتْ : بولی وہ اِحْدٰىهُمَا : ان میں سے ایک يٰٓاَبَتِ : اے میرے باپ اسْتَاْجِرْهُ : اسے ملازم رکھ لو اِنَّ : بیشک خَيْرَ : بہتر مَنِ : جو۔ جسے اسْتَاْجَرْتَ : تم ملازم رکھو الْقَوِيُّ : طاقتور الْاَمِيْنُ : امانت دار
ان دونوں عورتوں میں سے ایک کہنے لگی کہ ابا جی آپ اس شخص کو مزدوری پر رکھ لیجیے بیشک جس کسی کو آپ مزدوری پر رکھیں ان میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو قوی ہو امانت دار ہو۔
فائدہ رابعہ : شیخ مدین کی ایک لڑکی نے جو کہا کہ اے ابا جان اس شخص کو اپنے یہاں اجرت پر رکھ لیجیے اور ساتھ یوں بھی کہا (اِنَّ خَیْرَ مَنِ اسْتَاْجَرْتَ الْقَوِیُّ الْاَمِیْنُ ) (کہ جسے آپ مزدوری پر رکھیں ان میں بہتر آدمی وہ ہے جو قوی بھی ہو امین بھی ہو) اس میں حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی تعریف تو ہے ہی کہ یہ شخص قوت والا ہے اور امانتدار ہے ساتھ ہی یہ بھی بتادیا کہ اپنے کام کے لیے ایسے شخص کو مزدور رکھا جائے جو اس کام کو کرسکتا ہو جس کے لیے ملازم رکھا جا رہا ہے اور ہر عمل کی قوت علیحدہ ہوتی ہے کسی کو پڑھانے کی قوت و صلاحیت ہوتی ہے۔ جس کسی کو محاسب رکھا جائے وہ حساب دان ہونا چاہیے۔ جس کسی سے عمارت بنوائے، وہ اس کا اہل ہونا چاہیے۔ خواہ معمار ہو خواہ سیمنٹ بنانے والا ہو خواہ اینٹیں اٹھا کردینے والا ہو لفظ قوی، جسمانی، قلبی، دماغی سب قوتوں کو شامل ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ جسے کسی کام پر رکھا جائے وہ امانتدار بھی ہونا چاہیے اس میں ہر قسم کی امانت داخل ہے۔ مال میں بھی خیانت نہ کرے، وقت بھی پورا دے اور جس کے یہاں کام پر لگے اس کے اہل و عیال کے بارے میں بھی بد نفسی سے بد نظری کے خیال سے پاک اور صاف رہے۔ آج کل لوگوں میں خیانت بہت ہے جب کوئی شخص مزدوروں کو کام پر لاتا ہے تو جب تک سامنے رہتا ہے اچھی طرح لگ کر کام کرتے ہیں اور جہاں وہ نظروں سے اوجھل ہوا باتیں بنانے لگے۔ عموماً دفتروں میں کام کرنے والے اور اسکولوں میں پڑھانے والے تنخواہ پوری لے لیتے ہیں اور کام آدھا تہائی کرتے ہیں۔ آپس میں مل کر نمبر وار ایک شخص پورے مہینہ غیر حاضری کرتا ہے اور رجسٹر حاضری میں برابر لکھی جاتی ہے یہ سب خیانت ہے۔ جن لوگوں کو حکومت کے محکموں میں یا دوسرے اداروں میں ملازم رکھنے کا اختیار دیا گیا ہو ان لوگوں پر لازم ہے کہ جسے ملازم رکھیں اس کی صلاحیت بھی دیکھیں اور امانتدار ہونے کا بھی پتہ چلائیں محض ڈگریاں دیکھنے پر اکتفا نہ کریں اور نہ رشوت لے کر کسی کو ملازم رکھیں اور نہ قرابت داری کو ملازم رکھنے کا سبب بنائیں۔
Top