Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 177
اِنَّ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الْكُفْرَ بِالْاِیْمَانِ لَنْ یَّضُرُّوا اللّٰهَ شَیْئًا١ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اشْتَرَوُا : انہوں نے مول لیا الْكُفْرَ : کفر بِالْاِيْمَانِ : ایمان کے بدلے لَنْ : ہرگز نہیں يَّضُرُّوا : بگاڑ سکتے اللّٰهَ : اللہ شَيْئًا : کچھ وَلَھُمْ : اور ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک
بیشک جن لوگوں نے کفر کو ایمان کے بدلہ خرید لیا وہ ہرگز اللہ کو کچھ بھی ضرر نہ پہنچا سکیں گے اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے
پھر فرمایا (اِنَّ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الْکُفْرَ بالْاِیْمَانِ لَنْ یَّضُرُّوا اللّٰہَ شَیْءًا وَ لَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ) (بےشک جن لوگوں نے ایمان کو کفر کے بدلہ خرید لیا وہ ہرگز اللہ تعالیٰ کو کچھ بھی ضرر نہ پہنچا سکیں گے، اور ان کے لیے عذاب ہے درد ناک) کفر کو ایمان کے بدلے خرید کرنے کا مطلب یہ ہے کہ انہوں نے ایمان کے بدلہ کفر اختیار کرلیا۔ ایمان کو چھوڑ کر کفر کو رغبت کی چیز بنا لیا۔ صاحب روح المعانی فرماتے ہیں کہ یہاں جو مکرر (لَنْ یَّضُرُّو اللّٰہِ شَیْءًا) فرمایا یہ بطور تاکید کے ہے اور یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ اس سے تعریض مقصود ہو اور مطلب یہ ہو کہ یہ لوگ صرف اپنی ہی ذاتوں کو ضرر دے رہے ہیں۔ اللہ کو کوئی ضرر نہیں دے سکتے اور اپنی حرکتوں کی وجہ سے درد ناک عذاب کے مستحق ہیں۔
Top