Anwar-ul-Bayan - Az-Zumar : 70
وَ وُفِّیَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَا یَفْعَلُوْنَ۠   ۧ
وَوُفِّيَتْ : اور پورا پورا دیا جائے گا كُلُّ نَفْسٍ : ہر شخص مَّا عَمِلَتْ : جو اس نے کیا (اس کے اعمال) وَهُوَ : اور وہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَا يَفْعَلُوْنَ : جو کچھ وہ کرتے ہیں
ہر جان کو اس کے اعمال کا پورا بدلہ دیا جائے گا اور اللہ ان کاموں کو خوب جانتا ہے جو وہ کرتے ہیں۔
(وَوُفِّیَتْ کُلُّ نَفْسٍ مَا عَمِلَتْ ) (اور ہر جان کو اس کے عمل کا پورا بدلہ دیا جائے گا) (وَھُوَ اَعْلَمُ بِمَا یَفْعَلُوْنَ ) (اور اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ لوگ کرتے ہیں) یعنی اسے سب کے اعمال معلوم ہیں وہ اپنی حکمت کے مطابق جزا و سزا دے گا، یہ جو فرمایا کہ ہر شخص کو پورا بدلہ دیا جائے گا اس کا مطلب یہ ہے کہ نیکیوں کے بدلے میں کمی نہ ہوگی البتہ نیکیوں میں اضافہ کرکے ثواب میں اضافہ کردیا جائے گا جیسا کہ (مَنْ جَآء بالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ عَشْرُ اَمْثَالِھَا) میں بیان فرمایا ہے اور برے اعمال کا پورا بدلہ دینے کا یہ مطلب ہے کہ جس قدر برے عمل ہوں گے ان کے بقدر عذاب دیا جائے گا اور ان کی جزائے موعود میں اضافہ نہ کیا جائے گا جس کو (وَمَنْ جَآء بالسَّیِّءَۃِ فَلَا یُجْزٰٓی اِلَّا مِثْلَھَا) اور (وَجَزٰٓؤُا سَیِّءَۃٍ سَیِّءَۃٌ مِّثْلُھَا) میں بیان فرمایا ہے۔
Top