Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Anwar-ul-Bayan - Al-Maaida : 93
لَیْسَ عَلَى الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِیْمَا طَعِمُوْۤا اِذَا مَا اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْا ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اَحْسَنُوْا١ؕ وَ اللّٰهُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ۠ ۧ
لَيْسَ
: نہیں
عَلَي
: پر
الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا
: جو لوگ ایمان لائے
وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ
: اور انہوں نے عمل کیے نیک
جُنَاحٌ
: کوئی گناہ
فِيْمَا
: میں۔ جو
طَعِمُوْٓا
: وہ کھاچکے
اِذَا
: جب
مَا اتَّقَوْا
: انہوں نے پرہیز کیا
وَّاٰمَنُوْا
: اور وہ ایمان لائے
وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ
: اور انہوں نے عمل کیے نیک
ثُمَّ اتَّقَوْا
: پھر وہ ڈرے
وَّاٰمَنُوْا
: اور ایمان لائے
ثُمَّ
: پھر
اتَّقَوْا
: وہ ڈرے
وَّاَحْسَنُوْا
: اور انہوں نے نیکو کاری کی
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
يُحِبُّ
: دوست رکھتا ہے
الْمُحْسِنِيْنَ
: نیکو کار (جمع)
جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے ان پر اس بارے میں کوئی گناہ نہیں کہ انہوں نے کھایا پیا جبکہ انہوں نے تقویٰ اختیار کیا اور ایمان لائے اور نیک عمل کیے پھر تقویٰ اختیار کیا اور ایمان لائے پھر تقویٰ اختیار کیا اور نیک اعمال میں لگے اور اللہ اچھاعمل کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔
حرمت کی خبر سن کر صحابہ ؓ نے راستوں میں شراب بہا دی حضرت انس ؓ نے بیان فرمایا کہ میں ابو طلحہ ؓ کے گھر میں حاضرین کو شراب پلا رہا تھا ( یہ حضرت انس ؓ کے سوتیلے باپ تھے) اسی ثناء میں حکم نازل ہوگیا کہ شراب حرام ہے باہر سے آنے والی ایک آواز سنی کہ رسول اللہ ﷺ کی طرف سے کوئی شخص اعلان کر رہا ہے، ابو طلحہ ؓ نے کہا کہ باہر نکلو یہ دیکھو یہ کیا آواز ہے ؟ باہر نکلا تو میں نے واپس ہو کر بتایا کہ یہ پکارنے والا یوں پکار رہا ہے کہ خبردار شراب حرام کردی گئی ہے، یہ سن کر ابو طلحہ ؓ نے کہا جاؤ یہ جتنی شراب ہے سب کو گرا دو ۔ چناچہ شراب پھینک دی گئی جو مدینہ کی گلیوں میں بہہ رہی تھی۔ بعض صحابہ کو یہ خیال ہوا کہ ہم میں سے بہت لوگ مقتول ہوچکے ہیں جن کے پیٹوں میں شراب تھی۔ (یعنی جو لوگ اب تک شراب پیتے رہے اور دنیا میں موجود نہیں ان کا کیا بنے گا وہ تو اپنے پیٹوں میں شراب لے کر چلے گئے) اس پر اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ (لَیْسَ عَلَی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِیْمَا طَعِمُوْٓا) نازل فرمائی (رواہ البخاری ج 2 ص 664) تفسیر در منثور میں اس واقعہ کو حضرت انس ؓ کے زبانی یوں بیان کیا ہے کہ میں ابو طلحہ اور ابو عبیدہ بن الجراح اور معاذ بن جبل اور سہیل بن بیضاء اور ابودجانہ ؓ کو شراب پلا رہا تھا میرے ہاتھ میں پیالہ تھا جسے میں بھر بھر کر ایک دوسرے کو دے رہا تھا۔ اسی حال میں ہم نے آواز سنی کہ کوئی شخص پکار کر آواز دے رہا ہے الا ان الخمر قد حرمت (خبردار ! شراب حرام کردی گئی ہے) آواز کا سننا ہی تھا کہ نہ کوئی اندر آنے پایا تھا نہ باہر نکلنے پایا تھا کہ ہم نے شراب کو گرا دیا اور مٹکے توڑدیئے۔ جس کی وجہ سے مدینہ کی گلی کوچوں میں شراب (پانی کی طرح) بہنے لگی۔ (درمنثور ص 221 ج 2 و رواہ مسلم بحذف بعض الاسماء ج 2 ص 163) صحابہ ؓ کی بھی کیا شان تھی، شراب گویا ان کی گھٹی میں پڑی ہوئی تھی اس کے بڑے دلدادہ تھے پھر اس کے حرام ہونے کی خبر سنی تو بغیر کسی پس و پیش کے اسی وقت گرادی۔ شراب کی حرمت نازل ہونے سے پہلے جو لوگ شراب پی چکے اور دنیا سے جا چکے ان کے بارے میں سوال اور اس کا جواب جب شراب کی حرمت نازل ہوگئی تو ان کو اپنے بھائیوں کا فکر ہوا، جو شراب پیتے تھے اور اسی حال میں وفات پا گئے اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے آیت (لَیْسَ عَلَی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ) آخر تک نازل فرمائی۔ جس میں یہ بتایا کہ جو لوگ اہل ایمان تھے اور اعمال صالحہ کرتے تھے وہ حرمت کا قانون نازل ہونے سے پہلے وفات پا گئے تھے انہوں اس زمانہ میں جو شراب پی تھی اس کا کوئی گناہ نہیں۔ رسول اللہ ﷺ جب تک تشریف فرما تھے احکام میں نسخ ہونے کا احتمال رہتا تھا شراب حلال تھی پھر حرام قرار دیدی گئی اس کے علاوہ اور بھی بعض دیگر احکامات میں نسخ ہوا۔ آیت بالا میں فرمایا (لَیْسَ عَلَی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِیْمَا طَعِمُوْٓا اِذَا مَا اتَّقَوْ وَّ اٰمَنُوْا و عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ) (ان لوگوں پر اس بارے میں کوئی گناہ نہیں کہ انہوں نے کھایا پیا جبکہ وہ تقویٰ اختیار کرتے ہوں۔ ) یعنی شراب کے علاوہ دوسری حرام چیزوں سے بچتے ہوں، شراب پینے پر تو مواخذہ اس لئے نہیں کہ وہ اس وقت حرام نہیں تھی اور جب دوسری ممنوعات سے بچتے رہے تو ظاہر ہے کہ دنیا سے بےگناہ چلے گئے۔ اور انہوں نے نہ صرف ممنوعات سے پرہیز کیا بلکہ دوسرے اعمال صالحہ بھی انجام دیتے رہے۔ (ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْ ) (پھر تقویٰ اختیار کئے رہے اور ایمان پر باقی رہے) یعنی اس کے بعد جب بھی کسی چیز کی حرمت نازل ہوگئی ایمان پر رہے اور حرام چیز سے بچے (ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اَحْسَنُوْا) (پھر تقویٰ اختیار کیا اور اچھے کام کرتے رہے) (یعنی جب حرمت آگئی اس کی خلاف ورزی نہ کی اور جن نیک کاموں میں لگے ہوئے تھے بدستور ان کے انجام دینے میں لگے رہے) ۔ اس میں تقویٰ کا ذکر تین بار ہے پہلی بار جو تقویٰ مذکور ہے اس کا تعلق تمام ممنوعات سے بچنے سے ہے پھر دوسری بار کسی حلال چیز کی حرمت نازل ہونے کے بعد اس سے پرہیز کرنے سے متعلق ہے۔ پھر تیسری بار یا تو سابقہ حالت پر استقامت کے ساتھ تمام ممنوعات سے پرہیز کرنے سے متعلق ہے یا اس طرف اشارہ ہے کہ جب کبھی بھی کوئی چیز حرام ہوئی اس سے پرہیز کرتے رہے۔ حضرات صحابہ ؓ نے اپنے وفات پاجانے والے بھائیوں کے بارے میں سوال کیا تھا لیکن آیت کے عموم میں زندوں کے بارے میں بھی حکم بتادیا کہ حرمت کا قانون آنے سے پہلے نہ شراب میں کوئی گرفت تھی اور نہ آئندہ کسی عمل پر گرفت ہوگی جو حرمت کا قانون آنے سے پہلے کرلیا جائے آخر میں فرمایا (وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ ) (اللہ اچھے کام کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے) ۔ فائدہ : شراب پینے کی دنیاوی سزا اسی کوڑے ہے جس کی تفیصلات کتب فقہ میں مذکور ہیں۔ اور آخرت کی سزا یہ ہے کہ شراب پینے والے کو دوزخیوں کے زخموں کا نچوڑ یعنی ان کی پیپ پلائی جائے گی۔ جس کا ذکر روایات حدیث میں گزر چکا ہے۔ شراب اور جوا دشمنی کا سبب ہیں اور ذکر اللہ سے اور نماز سے روکتے ہیں، شراب اور جوئے کے بارے میں فرمایا کہ شیطان اس کے ذریعے تمہارے درمیان بغض اور دشمنی ڈالنا چاہتا ہے اور ذکر و نماز سے روکنا چاہتا ہے۔ بغض اور دشمنی تو ظاہر ہی ہے جو کوئی شخص جوئے میں ہار جاتا ہے حالانکہ اپنی خوشی سے ہارتا ہے تو جلد سے جلد جیتنے والے سے بدلہ لینے کی فکر کرتا ہے اور شراب پی کر جب آدمی بد مست ہوجاتا ہے تو اول فول بکتا ہے دوسروں کو برا بھی کہتا ہے اور گالی گلوچ کرتا ہے اور کبھی کسی کو مار بھی دیتا ہے۔ جس سے جڑے دل ٹوٹتے ہیں اور دشمنیاں پیدا ہوتی ہیں۔ اور اللہ کی یاد اور نماز سے غافل ہونا تو یہ ایسی ظاہر بات ہے جو نظروں کے سامنے ہے جب کسی نے شراب پی لی تو نشہ میں بدمست ہوگیا۔ اب نماز اور اللہ کے ذکر کا موقعہ کہاں رہا، جن کو شراب کی عادت ہوجاتی ہے، وہ تو اسی دھن میں رہتے ہیں کہ نشہ کم ہو تو اور پئیں پھر کم ہو پھر پئیں۔ اور جب کوئی شخص جوا کھیلنے میں لگ جاتا ہے تو گھنٹوں گزر جاتے ہیں جیتنے کی فکر میں لگا رہتا ہے۔ اللہ کے ذکر اور نماز کا اس کے ہاں کوئی موقع ہی نہیں ہوتا۔ حتی کہ جو لوگ بغیر ہار جیت کے شطرنج کھیلتے رہتے ہیں وہ بھی گھنٹوں کھیلتے رہتے ہیں انہیں ذرا بھی اللہ کے ذکر کی طرف توجہ نہیں ہوتی۔ نماز کا پورا وقت اول سے اخیر تک گزر جاتا ہے لیکن نماز اور ذکر اللہ کی طرف ذرا بھی دھیان نہیں ہوتا نماز بھی اللہ تعالیٰ کا ذکر ہی ہے لیکن اس کو علیحدہ ذکر فرمایا کیونکہ عام ذکر سے اس کی اہمیت زیادہ ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ فرض ہے اور عام طور پر ذکر میں مشغول رہنا مستحب ہے اگرچہ اس عام ذکر کے بھی بڑے بڑے اجور وثمرات ہیں۔ جوئے کی تمام صورتیں حرام ہیں آیت بالا میں شراب اور جوا دونوں کو حرام قرار دیا ہے اور دنوں کو ناپاک بتایا ہے اور سورة بقرہ میں فرمایا ہے (وَ اِثْمُھُمَآ اَکُبَرُ مِنْ نَّفْعِھِمَا) کہ ان دونوں کا گناہ ان کے نفع سے بڑا ہے جوئے کے لئے سورة بقرہ میں اور یہاں سورة مائدہ میں لفظ الْمَیْسَرْ استعمال فرمایا ہے عربی میں اس کا دوسرا نام قمار ہے۔ ہر وہ معاملہ جو نفع اور نقصان کے درمیان دائر اور مبہم ہو شریعت میں اسے قمار کہا جاتا ہے مثلاً دو آدمی آپس میں بازی لگائیں کہ ہم دونوں دوڑتے ہیں اور ایک دوسرے سے کہتا ہے کہ تو آگے بڑھ گیا تو میں ایک ہزار روپیہ دوں گا اور اگر میں بڑھ گیا تو مجھے ایک ہزار روپے دینا ہوں گے۔ یا مثلاً بند ڈبے ہیں وہ فی ڈبہ ایک روپیہ کے حساب سے فروخت ہوں گے۔ لیکن کسی ڈبہ میں پانچ روپے کی چیزیں نکلیں گی اور کسی ڈبہ میں 25 پیسے کا مال نکلے گا تو ان ڈبوں کی خریدو فروخت قمار یعنی جوئے میں داخل ہے اور ہر وہ معاملہ جو نفع اور ضرر کے درمیان دائر ہو وہ معاملہ قمار ہی کی صورت ہے۔ اخباری معموں کے ذریعہ بھی قمار یعنی جواء کا سلسلہ جاری ہے۔ بطور اشتہار اخباروں اور ماہوار رسالوں اور ہفت روزہ جریدوں میں معمہ کی مختلف صورتوں کا اشتہار دیا جاتا ہے کہ جو شخص اس کو حل کر کے بھیجے اور اس کے ساتھ اتنی فیس مثلاً پانچ روپے بھیجے تو جن لوگوں کے حل صحیح ہوں گے ان لوگوں میں سے جس کا قرعہ اندازی میں نام نکل آئے گا اسے انعام کے عنوان سے مقررہ رقم یا کوئی بھاری قیمت کی چیز مل جائے گی۔ یہ سراسر قمار ہے یعنی جوا ہے اور حرام ہے کیونکہ جو شخص فیس کے نام سے کچھ پیسے بھیجتا ہے وہ اس موہوم نفع کے خیال میں بھیجتا ہے کہ یا تو یہ روپے گئے یا ہزاروں مل گئے فیس کے نام سے روپیہ بھیجنا اور اگر اس روپے پر کچھ زائد مل جائے اس کا لینا اور معمہ شائع کر کے لوگوں کی رقمیں لے لینا یہ سب حرام ہے۔ اور ہر قسم کی لاٹری جس میں کچھ دے کر زائد ملنے کی امید پر مال جمع کیا جاتا ہے پھر اس پر مال ملے نہ ملے یہ سب حرام ہے۔ گھوڑ دوڑ کے ذریعہ بھی جوا کھیلا جاتا ہے جس کا گھوڑا آگے نکل گیا اسے ہارنے والے کی جمع کی ہوئی رقم مل جاتی ہے۔ یہ طریقہ کار حرام ہے اور جو اس طریقہ سے رقم حاصل کی وہ بھی حرام ہے۔ پتنگ بازی اور کبوتر بازی کے ذریعہ بھی جوا کھیلا جاتا ہے۔ یہ دونوں کام خود اپنی جگہ ممنوع ہیں پھر ان پر ہار جیت کے طور پر جو رقم لگاتے ہیں وہ مستقل گناہ ہے اور صریح حرام ہے کیونکہ قمار یعنی جوا ہے۔ سٹے کا کاروبار بھی سراپا قمار ہے اور حرام ہے۔ انشورنس یعنی بیمہ پالیسی کی بھی وہ سب صورتیں حرام ہیں جن میں رقمیں جمع کی جاتی ہیں اور حادثہ ہوجانے پر جمع کردہ رقم سے زیادہ مال مل جاتا ہے۔ زندگی کا بیمہ ہو یا گاڑیوں کا یا دکانوں کا یہ سب حرام ہے اور ان میں اپنی جمع کردہ رقم سے جو مال زائد ملے وہ سب حرام ہے۔ قمار کے جتنے بھی طریقے ہیں ( گھوڑ دوڑ وغیرہ) ان سب کی آمدنی حرام ہے۔ ہر مومن کو اللہ تعالیٰ کے احکام کی پیروی کرنا لازمی ہے۔ دنیا چند روزہ ہے اس لئے حرام کا ارتکاب کرنا حماقت ہے۔
Top