Anwar-ul-Bayan - Adh-Dhaariyat : 37
وَ تَرَكْنَا فِیْهَاۤ اٰیَةً لِّلَّذِیْنَ یَخَافُوْنَ الْعَذَابَ الْاَلِیْمَؕ
وَتَرَكْنَا : اور چھوڑ دی ہم نے فِيْهَآ : اس میں اٰيَةً لِّلَّذِيْنَ : ایک نشانی ان لوگوں کے لیے يَخَافُوْنَ : جو ڈرتے ہیں الْعَذَابَ الْاَلِيْمَ : دردناک عذاب سے
اور ہم نے اس واقعہ میں ایسے لوگوں کے لیے عبرت رہنے دی جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں۔
بعض مفسرین نے فرمایا ہے کہ جو لوگ اس علاقہ میں موجود تھے ان کو چیخ نے بھی پکڑا اور زمین کا تختہ بھی الٹ دیا گیا اور جو لوگ ادھر ادھر باہر نکلے ہوئے تھے وہ انہیں پتھروں کی بارش سے ہلاک ہوگئے۔ آخر میں فرمایا ﴿ وَ تَرَكْنَا فِيْهَاۤ اٰيَةً لِّلَّذِيْنَ يَخَافُوْنَ الْعَذَابَ الْاَلِيْمَؕ0037﴾ (اور ہم نے اس واقعہ میں ایسے لوگوں کے لیے عبرت رہنے دی جو درد ناک عذاب سے ڈرتے ہیں) واقعہ کا تذکرہ عبرت دلانے کے لیے ہے لیکن لوگوں نے ان کی ہلاک شدہ بستیوں کو سیر و سیاحت کی جگہ بنا رکھا ہے۔ ان بستیوں کی جگہ بحرمیت کھڑا ہے، لوگ تفریح کے طور پر سفر کرتے ہیں عبرت حاصل نہیں کرتے۔ سارے انسانوں پر لازم ہے کہ سابقہ امتوں کے واقعات سے عبرت لیں اور نصیحت حاصل کریں۔ حضرت لوط (علیہ السلام) کی قوم کی ہلاکت کا واقعہ سورة ٴ انعام (10 ع) میں سورة ٴ ھود (7 ع) میں اور سورة ٴ الحجر (4 ع، 5 ع) اور سورة النمل (5 ع) اور سورة الانبیاء (5 ع) اور سورة ٴ الشعراء (9 ع) اور سورة العنکبوت (3 ع، 4 ع) میں بھی مذکور ہے۔
Top