Anwar-ul-Bayan - Adh-Dhaariyat : 57
مَاۤ اُرِیْدُ مِنْهُمْ مِّنْ رِّزْقٍ وَّ مَاۤ اُرِیْدُ اَنْ یُّطْعِمُوْنِ
مَآ اُرِيْدُ : نہیں میں چاہتا مِنْهُمْ : ان سے مِّنْ رِّزْقٍ : کوئی رزق وَّمَآ اُرِيْدُ : اور نہیں میں چاہتا اَنْ : کہ يُّطْعِمُوْنِ : وہ کھلائیں مجھ کو
میں ان سے کوئی رزق نہیں چاہتا اور یہ نہیں چاہتا کہ مجھے کھلائیں،
دوسری آیت میں فرمایا کہ میں ان سے کوئی رزق نہیں چاہتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ مجھے کھلائیں اس میں شان بےنیازی کا اظہار فرمایا کہ جس طرح دنیا والے اپنے غلاموں سے کسب اور کمائی چاہتے ہیں اور ان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ یہ ہمیں کما کردیں تاکہ ہمارا رزق کا کام چلے یہ صرف اہل دنیا کی اپنی خواہش اور تقاضے ہیں میں نے جو جن اور انس کو عبادت کا حکم دیا ہے اس میں میرا کوئی فائدہ نہیں میں ان سے رزق کا امیدوار نہیں ہوں۔
Top