Anwar-ul-Bayan - At-Tur : 47
وَ اِنَّ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا عَذَابًا دُوْنَ ذٰلِكَ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
وَاِنَّ لِلَّذِيْنَ : اور بیشک ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا عَذَابًا : عذاب ہے دُوْنَ ذٰلِكَ : اس کے علاوہ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ : لیکن ان میں سے اکثر لَا يَعْلَمُوْنَ : علم نہیں رکھتے
اور بلاشبہ جن لوگوں نے ظلم کیا ان کے لیے عذاب ہے اس سے پہلے، لیکن بہت سے لوگ نہیں جانتے
﴿وَ اِنَّ لِلَّذِيْنَ ظَلَمُوْا عَذَابًا دُوْنَ ذٰلِكَ ﴾ (اور جن لوگوں نے ظلم کیا ان کے لیے اس سے پہلے عذاب ہے) اس عذاب سے کون سا عذاب مراد ہے حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ اس سے یوم بدر مراد ہے اور حضرت مجاہد نے فرمایا کہ وہ قحط مراد ہے جو سات سال تک مکہ معظمہ کے مشرکین کو پیش آیا ﴿ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ 0047﴾ (اور لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے) کہ بطور وعید جس عذاب کا تذکرہ کیا جا رہا ہے محض دھمکی نہیں ہے بلکہ واقعی ہوجانے والی ہے۔
Top