Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 56
هٰذَا نَذِیْرٌ مِّنَ النُّذُرِ الْاُوْلٰى
ھٰذَا نَذِيْرٌ : یہ ایک ڈراوا ہے مِّنَ النُّذُرِ الْاُوْلٰى : پہلے ڈراووں میں سے
یہ ایک ڈرانے والا ہے پرانے ڈرانے والوں میں سے،
قیامت قریب آگئی اس بات سے تعجب کرتے ہو اور تکبر میں مبتلا ہو، اللہ کو سجدہ کرو اور اس کی عبادت کرو هٰذَا کا اشارہ رسول کریم ﷺ یا قرآن عظیم کی طرف ہے مطلب یہ ہے کہ اوپر جو کچھ قرآن کریم میں بیان کیا گیا جسے لے کر رسول اللہ ﷺ تشریف لائے ہیں یہ پرانے ڈرانے والوں میں سے ہی ایک ڈرانے والا ہے یعنی قرآن میں جو ڈرانے والے مضامین ہی یہ کوئی نئی چیز نہیں ہے پہلے بھی حضرات انبیائے کرام (علیہ السلام) آتے رہے اللہ تعالیٰ نے ان پر کتابیں نازل فرمائی ہیں پرانی اقوام نے بھی تکذیب کی ہے اور انہیں ڈرایا گیا ہے جب انہیں ڈرایا گیا تو ایمان نہ لائے پھر اس کی سزا میں ہلاک ہوئے اب جو قرآن کریم کے مخاطب ہیں انہیں بھی اپنا انجام سوچ لینا چاہیے۔ قال القرطبی فان اطعتموہ افلحتم والاحل بکم بمکذبی الرسل السابقة۔
Top