Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 57
اَزِفَتِ الْاٰزِفَةُۚ
اَزِفَتِ : نزدیک آگئی الْاٰزِفَةُ : نزدیک آنے والی
جلدی آنے والی قریب آپہنچی،
﴿اَزِفَتِ الْاٰزِفَةُۚ0057﴾ (جلد آنے والی چیز یعنی قیامت قریب آپہنچی) ﴿ لَيْسَ لَهَا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ كَاشِفَةٌؕ0058﴾ (جب وہ جائے گی تو اللہ کے سوا اس کا کوئی ہٹانے والا نہیں ہوگا) ۔ قال القرطبی وقد سمیت القیامة غاشیة، فاذا کانت غاشیة کان ردھا کشفًا، فالکاشفة علی ھذا نعت مونث محذوف، ای نفس کاشفة او فرقة کاشفة او حال کاشفة وقیل ان کاشفة بمعنی کاشف والھاء للمبالغة مثل راویة وداھیة ـ قیامت پر ایمان نہیں لاتے لیکن اس کا آنا ضروری ہے اور اس کا وقت قریب ہے (قرب اور بعد اضافی چیز ہے) ۔ اللہ تعالیٰ کے علم اور قضاء قدر کے مطابق جو چیز وجود میں آنے والی ہے وہ ضرور آئے گی کسی کے نہ ماننے سے اس کا آنارک نہیں سکتا اور آئے گی بھی اچانک اسے کوئی بھی رد نہیں کرسکتا۔ اللہ تعالیٰ ہی کو رد کرنے کا اختیار ہے لیکن وہ رد نہیں فرمائے گا لہٰذا اس کے لیے فکر مند ہونا لازم ہے جھٹلانے سے اور باتیں بنانے سے نجات ہونے والی نہیں۔
Top