Anwar-ul-Bayan - An-Najm : 59
اَفَمِنْ هٰذَا الْحَدِیْثِ تَعْجَبُوْنَۙ
اَفَمِنْ ھٰذَا : کیا بھلا اس الْحَدِيْثِ : بات سے تَعْجَبُوْنَ : تم تعجب کرتے ہو
کیا اس بات سے تعجب کرتے ہو
﴿اَفَمِنْ هٰذَا الْحَدِيْثِ تَعْجَبُوْنَۙ0059﴾ (کیا تم اس بات سے تعجب کرتے ہو) ﴿ وَ تَضْحَكُوْنَ وَ لَا تَبْكُوْنَۙ0060 ﴾ (اور ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو) ﴿ وَ اَنْتُمْ سٰمِدُوْنَ 0061﴾ (اور تم تکبر کرتے ہو) ۔ یہ قرآن اور اس کا ڈرانا اور وقوع قیامت کی خبر دینا کیا تم اس سے تعجب کرتے ہو اور ساتھ ہی ہنستے بھی ہو اور روتے نہیں تمہیں تو کفر چھوڑ کر ایمان لانا لازم ہے سابقہ زندگی پر روؤ اور کفر سے توبہ کرو، ایمان اور قرآن کے نام سے ہنستے ہو یہ چیز تمہارے لیے دنیا و آخرت میں بربادی کا سبب ہے تکبر تمہیں لے ڈوبے گا۔ تکبر کی وجہ سے تم اپنے کفر پر جمے ہوئے ہو اور ایمان لانے میں اپنی بےآبروئی محسوس کرتے ہو تمہارا یہ انکار اور ہنسنا اور تکبر کرنا، دنیا اور آخرت میں عذاب لانے کا سبب ہے۔ سمدون کا ترجمہ متکبرون کیا گیا ہے۔ مفسرین نے اس کے دوسرے معانی بھی لکھے ہیں۔ اس کا مصدر سمود ہے جس کا معنی تکبر کی وجہ سے سر اٹھانا ہے۔ گانا، لہو و لعب میں مشغول ہونا، غصے میں پھول جانا وغیرہ معانی بھی لکھے ہیں۔
Top