Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 126
وَ هٰذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِیْمًا١ؕ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّذَّكَّرُوْنَ
وَھٰذَا : اور یہ صِرَاطُ : راستہ رَبِّكَ : تمہارا رب مُسْتَقِيْمًا : سیدھا قَدْ فَصَّلْنَا : ہم نے کھول کر بیان کردی ہیں الْاٰيٰتِ : آیات لِقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يَّذَّكَّرُوْنَ : جو نصیحت پکڑتے ہیں
اور یہ آپ کے رب کا سیدھا راستہ ہے، بیشک ہم نے واضح طور پر ان لوگوں کے لیے آیات بیان کردی ہیں جو نصیحت حاصل کرتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ کا راستہ سیدھا ہے مومن اور کافر کا فرق بیان فرمانے کے بعد اب صراط مستقیم کی دعوت دی جا رہی ہے۔ (دین اسلام) تیرے رب کا راستہ ہے جو سیدھا راستہ ہے اس میں کوئی کجی اور ٹیڑھا پن نہیں ہے اس کی دعوت بھی واضح ہے، جو لوگ نصیحت حاصل کرنے والے ہیں ان کے لیے واضح طور پر آیات بیان کردیں۔ پھر صراط مستقیم پر چلنے والوں کے لیے دو انعام ذکر فرمائے اول یہ کہ ان کے لیے ان کے رب کے پاس دارالسلام ہے۔
Top