Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 147
فَاِنْ كَذَّبُوْكَ فَقُلْ رَّبُّكُمْ ذُوْ رَحْمَةٍ وَّاسِعَةٍ١ۚ وَ لَا یُرَدُّ بَاْسُهٗ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِیْنَ
فَاِنْ : پس اگر كَذَّبُوْكَ : آپ کو جھٹلائیں فَقُلْ : تو کہ دیں آپ رَّبُّكُمْ : تمہارا رب ذُوْ رَحْمَةٍ : رحمت والا وَّاسِعَةٍ : وسیع وَلَا يُرَدُّ : اور ٹالا نہیں جاتا بَاْسُهٗ : اس کا عذاب عَنِ : سے الْقَوْمِ الْمُجْرِمِيْنَ : مجرموں کی قوم
سو اگر وہ آپ کو جھٹلائیں تو آپ فرما دیں کہ تمہارا رب وسیع رحمت والا ہے، اور اس کا عذاب مجرموں سے نہیں ٹالا جائے گا
اس کے بعد فرمایا۔ (فَاِنْ کَذَّبُوْکَ فَقُلْ رَّبُّکُمْ ذُوْ رَحْمَۃٍ وَّاسِعَۃٍ ) یعنی اگر وہ آپ کی تکذیب کریں اور تکذیب کے لیے بہانہ بنائیں کہ اگر آپ سچے ہیں اور ہم مجرم ہیں تو ہم پر اللہ کا عذاب کیوں نہیں آتا تو آپ ان کو جواب دیں کہ تمہارا رب وسیع رحمت والا ہے وہ اپنی حکمت کے مطابق جب چاہتا ہے عذاب بھیجتا ہے اس کی طرف سے سزا دینے میں ڈھیل دیے جانا اس بات کی دلیل نہیں کہ تمہارا مواخذہ نہ ہوگا۔ جب اس کا عذاب آتا ہے تو وہ ٹالا نہیں جاسکتا۔ مجرمین جب گرفتار عذاب ہوتے ہیں تو ان کا چھٹکارا نہیں ہوتا۔ 1 ؂ قیل جمع حاویۃ کزاویۃ وزاویۃ وزاویا ووزنہ فواعل۔ و اصلہ حواوی فقلبت الواو التیھی عین الکلمۃ ھمزۃ لانھا ثانی حرفی لین۔ اکتنفا مدۃ مفاعل ثم قلبت الھمزۃ المکسورۃ یاء ثم فتحت لثقل الکسرۃ علی الیاء فقلبت الیاء الاخیرۃ القًا لتحرکھا بعد فتحۃ فصارت حوایا اوقلبت الواو ھمزۃ مفتوحۃ ثم الیاء الاخیرۃ الفاثم المھزۃ یاء لوقوعھا بین الفین کمافعل بخطایا۔ (ذکرہ صاحب الروح ص 48: ج 8)
Top