Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 64
قُلِ اللّٰهُ یُنَجِّیْكُمْ مِّنْهَا وَ مِنْ كُلِّ كَرْبٍ ثُمَّ اَنْتُمْ تُشْرِكُوْنَ
قُلِ : آپ کہ دیں اللّٰهُ : اللہ يُنَجِّيْكُمْ : تمہیں بچاتا ہے مِّنْهَا : اس سے وَ : اور مِنْ : سے كُلِّ كَرْبٍ : ہر سختی ثُمَّ : پھر اَنْتُمْ : تم تُشْرِكُوْنَ : شرک کرتے ہو
آپ فرما دیجیے اللہ تمہیں مصیبت سے نجات دیتا ہے اور ہر بےچینی سے، پھر تم شرک کرتے ہو۔
(قُلِ اللّٰہُ یُنَجِّیْکُمْ مِّنْھَا وَ مِنْ کُلِّ کَرْبٍ ) (اللہ تمہیں اس مصیبت سے اور ہر بےچینی سے نجات دیتا ہے) ۔ (ثُمَّ اَنْتُمْ تُشْرِکُوْنَ ) (پھر تم شرک کرنے لگتے ہو) مصیبت میں خالص اللہ کو پکارتے ہو۔ اور شکر گزاری کے وعدے کرتے ہو پھر جب اللہ تعالیٰ مصیبت دور فرما دیتا ہے تو سب وعدے بھول جاتے ہو اور شرک کرنے لگتے ہو۔ سورة یونس میں فرمایا (فَلَمَّآ اَنْجٰھُمْ اِذَا ھُمْ یَبْغُوْنَ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِِّ ) (سو جب ان کو اللہ نے نجات دیدی تو وہ اچانک زمین میں ناحق بغاوت کرنے لگتے ہیں) سورة عنکبوت میں فرمایا۔ (فَاِذَا رَکِبُوْافِی الْفُلْکِ دَعَوُا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ فَلَمَّا نَجّٰھُمْ اِلَی الْبَرِّ اِذَا ھُمْ یُشْرِکُوْنَ لِیَکْفُرُوْا بِمَآ اٰتَیْنٰھُمْ وَ لِیَتَمَتَّعُوْا فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ ) (پھر جب کشتی میں سوار ہوجاتے ہیں تو اللہ کو پکارتے ہیں اسی کے لیے عبادت کو خالص کرکے، پھر جب وہ انہیں خشکی کی طرف نجات دیدیتا ہے تو اچانک شرک کرنے لگتے ہیں تاکہ وہ نا شکری کریں ہماری دی ہوئی نعمتوں کی اور تاکہ وہ فائدہ اٹھائیں سو عنقریب وہ جان لیں گے) یہ مشرک انسان کا مزاج ہے کہ مصیبت میں اللہ کی طرف اور آرام میں غیر اللہ کی طرف متوجہ ہوجاتا ہے۔
Top