Anwar-ul-Bayan - Al-Insaan : 12
وَ جَزٰىهُمْ بِمَا صَبَرُوْا جَنَّةً وَّ حَرِیْرًاۙ
وَجَزٰىهُمْ : اور انہیں بدلہ دیا بِمَا صَبَرُوْا : ان کے صبر پر جَنَّةً : جنت وَّحَرِيْرًا : اور ریشمی لباس
اور انہوں نے صبر کیا اس کے بدلہ میں انہیں جنت اور ریشمی لباس عطا فرمائے گا،
﴿وَ جَزٰىهُمْ بِمَا صَبَرُوْا جَنَّةً وَّ حَرِيْرًاۙ0012﴾ (اور اللہ تعالیٰ انہیں ان کے صبر کی وجہ سے جنت عطا فرمائے گا اور ریشمی لباس) ﴿مُّتَّكِـِٕيْنَ فِيْهَا عَلَى الْاَرَآىِٕكِ 1ۚ﴾ (اس میں مسہریوں پر تکیے لگائے ہوئے ہوں گے) ۔ ﴿ لَا يَرَوْنَ فِيْهَا شَمْسًا وَّ لَا زَمْهَرِيْرًاۚ0013﴾ (اس میں نہ دھوپ دیکھیں گے اور نہ ٹھنڈک) یعنی وہاں کی فضا پر کیف ہوگی گرمی اور دھوپ کی تپش اور کسی طرح کی سردی اور ٹھنڈک محسوس نہ ہوگی۔ ﴿ بِمَا صَبَرُوْا ﴾ جو فرمایا اس کا عموم تینوں قسم کے صبر کو شامل ہے طاعات پر جمنا (یعنی احکام کی پابندی کرنا) اور اپنے نفس کو گناہوں سے بچائے رکھنا اور مصائب اور مکروہات پر صبر کرنا صبروا کے عموم میں سب داخل ہے۔ جنت کی پر فضاء بہار اور موسم کی کیفیت بیان کرنے کے بعد وہاں کے پھلوں کی کیفیت بیان فرمائی۔
Top