Anwar-ul-Bayan - Al-Insaan : 14
وَ دَانِیَةً عَلَیْهِمْ ظِلٰلُهَا وَ ذُلِّلَتْ قُطُوْفُهَا تَذْلِیْلًا
وَدَانِيَةً : اور نزدیک ہورہے ہوں گے عَلَيْهِمْ : ان پر ظِلٰلُهَا : ان کے سائے وَذُلِّلَتْ : اور نزدیک کردئیے گئے ہوں گے قُطُوْفُهَا : اس کے گچھے تَذْلِيْلًا : جھکا کر
اور ان پر اس کے سائے قریب ہوں گے اور اس کے پھل جھکے ہوئے ہوں گے
﴿وَ دَانِيَةً عَلَيْهِمْ ظِلٰلُهَا وَ ذُلِّلَتْ قُطُوْفُهَا تَذْلِيْلًا 0014﴾ (اور ان پر اس کے سائے قریب ہوں گے اور ان پر اس کے پھل جھکے ہوئے ہوں گے) ۔ جنت میں دھوپ نام کو نہ ہوگی سایہ ہی سایہ ہوگا اور سایہ قریب بھی ہوگا اور گہرا اور گھنا بھی کما قال تعالیٰ : ﴿وَّ نُدْخِلُهُمْ ظِلًّا ظَلِيْلًا 0057﴾ اور جو پھل ملیں گے وہ ان کے اختیار میں ہوں گے، کھڑے اور لیٹے اور بیٹھے توڑ سکیں گے۔ اس کے بعد اہل جنت کے برتنوں کا تذکرہ فرمایا۔
Top