Anwar-ul-Bayan - An-Naba : 25
اِلَّا حَمِیْمًا وَّ غَسَّاقًاۙ
اِلَّا : مگر حَمِيْمًا : کھولتا وَّغَسَّاقًا : اور زخموں کا دھوؤن
سوائے گرم پانی کے اور پیپ کے
﴿ اِلَّا حَمِيْمًا وَّ غَسَّاقًاۙ0025﴾ (پینے کے لیے انہیں گرم پانی اور غساق کے سوا کچھ نہیں دیا جائے گا) ۔ اس گرم پانی کے بارے میں سورة ٴ محمد میں فرمایا ﴿ وَ سُقُوْا مَآءً حَمِيْمًا فَقَطَّعَ اَمْعَآءَهُمْ 0015﴾ (اور انہیں گرم پانی پلایا جائے گا جو ان کی آنتوں کو کاٹ ڈالے گا) اور غساق کے بارے میں حضرت ابو سعید خدری ؓ نے رسول اللہ ﷺ کا ارشاد نقل کیا ہے کہ اگر غساق کا ایک ڈول دنیا میں ڈال دیا جائے تو تمام دنیا والے سڑ جائیں (مشکوٰۃ المصابیح) ۔ ” غساق “ کیا چیز ہے ؟ اس کے متعلق اکابر امت کے مختلف اقوال ہیں صاحب مرقاۃ نے چار قول نقل کیے ہیں : (1) دوزخیوں کی پیپ اور ان کا دھو ون مراد ہے۔ (2) دوزخیوں کے آنسومراد ہے۔ (3) زمہریر یعنی دوزخ کا ٹھنڈک والا عذاب مراد ہے۔ (4) غساق سڑی ہوئی اور ٹھنڈی پیپ ہے جو ٹھنڈک کی وجہ سے پی نہ جاسکے گی۔
Top