Anwar-ul-Bayan - Al-Anfaal : 64
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ حَسْبُكَ اللّٰهُ وَ مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّبِيُّ : نبی حَسْبُكَ : کافی ہے تمہیں اللّٰهُ : اللہ وَمَنِ : اور جو اتَّبَعَكَ : تمہارے پیرو ہیں مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
اے نبی ! آپ کو اللہ کافی ہے اور وہ مومن بندے جنہوں نے آپ کا اتباع کیا۔
اس کے بعد فرمایا (یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ حَسْبُکَ اللّٰہُ وَ مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ ) (اے نبی آپ کے لیے اللہ کافی ہے اور مومنین کافی ہیں جنہوں نے آپ کا اتباع کیا) ۔ اصل مدد تو اللہ ہی کی ہے۔ جو حقیقی مدد ہے اور ظاہری اسباب کے طور پر مسلمانوں کی جماعت اور جمعیت بھی آپ کے ساتھ ہے۔ یہ حضرات آپ کا اتباع کرنے والے ہیں جہاں دیگر مسائل معاد اور اسباب معاش میں آپ کا حکم بجالاتے ہیں وہاں جہاد میں بھی وہ دل سے اور جان و مال سے آپ کا اتباع کرنے والے ہیں، اہل ایمان کی جماعت مخلص ہو، رسول اللہ ﷺ کی متبع اور مجتمع ہو تو پھر دشمن ان پر غالب نہیں آسکتا۔ صاحب روح المعانی ص 30 ج 10 نے حضرت ابن المسیب ؓ سے نقل کیا ہے کہ یہ آیت اس دن نازل ہوئی جبکہ حضرت عمر ؓ اسلام لائے تھے۔ ان کے اسلام قبول کرنے پر مسلمانوں کی تعداد چالیس ہوگئی تھی (اس کے بعد برابر تعداد بھی بڑھتی رہی اور قوت و شوکت میں بھی روز افزوں اضافہ ہوتا رہا۔ والحمدللہ علی ذلک۔
Top