Anwar-ul-Bayan - Yunus : 7
اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یَرْجُوْنَ لِقَآءَنَا وَ رَضُوْا بِالْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ اطْمَاَنُّوْا بِهَا وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَنْ اٰیٰتِنَا غٰفِلُوْنَۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو لَا يَرْجُوْنَ : امید نہیں رکھتے لِقَآءَنَا : ہمارا ملنا وَرَضُوْا : اور وہ راضی ہوگئے بِالْحَيٰوةِ : زندگی پر الدُّنْيَا : دنیا وَاطْمَاَنُّوْا : اور وہ مطمئن ہوگئے بِهَا : اس پر وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ ھُمْ : وہ عَنْ : سے اٰيٰتِنَا : ہماری آیات غٰفِلُوْنَ : غافل (جمع)
جن لوگوں کو ہم سے ملنے کی توقع نہیں اور دنیا کی زندگی سے خوش اور اسی پر مطمئن ہو بیٹھے اور ہماری نشانیوں سے غافل ہو رہے ہیں۔
(10:7) لایرجون۔ مضارع منفی جمع مذکر غائب رجائ۔ مصدر۔ وہ امید نہیں رکھتے۔ یقین نہیں رکھتے۔ رجاء ایسے ظن کو کہتے ہیں جس میں مسرت حاصل ہونے کا مکان ہو۔ بعض مفسرین نے اس کا معنی لایخافون وہ نہیں ڈرتے ۔ کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خوف اور رجاء باہم لازم ملزوم ہیں۔ جب کسی محبوب چیز کے ملنے کی توقع ہو تو ساتھ ہی اس کے ضائع ہونے کا اندیشہ بھی دامن گیر رہتا ہے اور ایسے ہی اس کا برعکس صورت میں اندیشہ کے ساتھ امید پائی جاتی ہے۔ لقاء نا۔ مضاف مضاف الیہ۔ ہماری ملاقات۔ ہمارے سامنے (ان کی) پیشی ۔ ہم سے (ان کی) ملاقات۔ ہمارا دیدار۔ لقی یلقی (سمع) لقائ۔ ملنا۔ دیکھنا۔ ملاقات کرنا۔ لاقی یلاقی ملاقاۃ (باب مفاعلہ) آمنے سامنے آنا۔ ملاقات کرنا۔ ایتنا۔ ہماری آیات۔ ہماری نشانیاں۔ مراد دلائل توحید۔ یا بقول حضرت ابن عباس ؓ کے رسول کریم ﷺ اور قرآن۔ غفلون۔ غفلت برتنے والے۔ دھیان نہ دینے والے۔ روگردانی کرنے والے۔ اعراض کرنے والے۔
Top