Anwar-ul-Bayan - Hud : 92
فَالْیَوْمَ نُنَجِّیْكَ بِبَدَنِكَ لِتَكُوْنَ لِمَنْ خَلْفَكَ اٰیَةً١ؕ وَ اِنَّ كَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِ عَنْ اٰیٰتِنَا لَغٰفِلُوْنَ۠   ۧ
فَالْيَوْمَ : سو آج نُنَجِّيْكَ : ہم تجھے بچا دیں گے بِبَدَنِكَ : تیرے بدن سے لِتَكُوْنَ : تاکہ تو رہے لِمَنْ : ان کے لیے جو خَلْفَكَ : تیرے بعد آئیں اٰيَةً : ایک نشانی وَاِنَّ : اور بیشک كَثِيْرًا : اکثر مِّنَ النَّاسِ : لوگوں میں سے عَنْ : سے اٰيٰتِنَا : ہماری نشانیاں لَغٰفِلُوْنَ : غافل ہیں
تو آج ہم تیرے بدن کو (دریا سے) نکال لیں گے تاکہ تو پچھلوں کیلئے عبرت ہو۔ اور بہت سے لوگ ہماری نشانیوں سے بیخبر ہیں۔
(10:92) ننجیک ببدنک۔ ہم تیرے بدن کی بچالیں گے۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے زمانے میں جو فرعون مصر میں حکمران تھا وہ رعمیسس ثانی (Rameses II) تھا جس کی لاش حنوط کی شکل میں مصر کی حنوط شدہ لاشوں میں دریافت ہوئی ہے (انسائیکلو پیڈیا برٹانیکا۔ زیر عنوان ممی)
Top