Anwar-ul-Bayan - At-Takaathur : 5
كَلَّا لَوْ تَعْلَمُوْنَ عِلْمَ الْیَقِیْنِؕ
كَلَّا : ہرگز نہیں لَوْ : کاش تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے عِلْمَ الْيَقِيْنِ : علم یقین
دیکھو ! اگر تم جانتے (یعنی) یقین (رکھتے تو غفلت نہ کرتے)
(102:5) کلا لو تعلمون علم الیقین : کلا یہ ممانعت تکاثر کی تاکید در تاکید کے لئے آیا ہے (تم کو پھر خبردار کیا جاتا ہے) لو تعلمون علم الیقین جملہ شرطیہ ہے تعلمون کا مفعول محذوف ہے یعنی اس تکاثر و تفاخر کا انجام۔ علم کا نصب بوجہ مصدر ہونے کے ہے۔ اور علم الیقین میں موصوف کی اضافت اس کی صفت کی طرف ہے۔ اگر تم کو (اس انجام کا) یقینی علم ہوتا اگر تم یقینی طور پر جان لیتے) جواب شرط محذوف ہے یعنی : تو تم اس تکاثر و تفاخر میں وقت ضائع نہ کرتے اور ضروری امور سے غافل نہ رہتے۔
Top