Anwar-ul-Bayan - Al-Humaza : 8
اِنَّهَا عَلَیْهِمْ مُّؤْصَدَةٌۙ
اِنَّهَا عَلَيْهِمْ : بیشک وہ ان پر مُّؤْصَدَةٌ : بند کی ہوئی
اور وہ اس میں بند کردیئے جائیں گے
(104:8) انھا علیہم مؤصدۃ۔ جملہ مستانفہ ہے۔ سوال تھا کہ دوزخی دوزخ سے کیوں نہیں نکلیں گے اور کیوں نہ بھاگ سکیں گے۔ اس سوال کے جواب میں فرمایا دوزخ (اوپر سے) بند ہوگی۔ انھا میں ھا ضمیر واحد مؤنث غائب نار اللّٰہ کی طرف راجع ہے۔ علیہم کا تعلق مؤصدۃ سے ہے اور جمع غائب کی ضمیر اس لئے ذکر کی کہ لفظ کل (آیت نمبر 1) معنوی حیثیت سے جمع ہے۔ مؤصدۃ اسم مفعول واحد مؤنث ایصاد (افعال) مصدر۔ بمعنی بند کی ہوئی۔ وصد بننا۔ وصید اور وصیدۃ جانوروں کے لئے پتھروں کا بنایا ہو حظیرہ (باڑہ) لکڑیوں سے بنایا ہوا باڑہ۔ ایصاد (افعال) باڑہ بنانا۔ دروازہ بند کرنا۔ قفل لگانا۔ جب کسی دروازے کے کو اڑوں کو بھینچ کر بند کردیا جائے اور کنڈی لگا دی جائے اور ان کے دوبارہ ان کے کھلنے کی کوئی صورت نہ رہے تو عرب کہتے ہیں اوصدت الباب میں نے دروازہ بند کردیا۔ ترجمہ ہوگا :۔ بیشک وہ آگ ان پر بند کردی جائے گی۔
Top