Anwar-ul-Bayan - Hud : 15
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتَهَا نُوَفِّ اِلَیْهِمْ اَعْمَالَهُمْ فِیْهَا وَ هُمْ فِیْهَا لَا یُبْخَسُوْنَ
مَنْ : جو كَانَ يُرِيْدُ : چاہتا ہے الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی وَزِيْنَتَهَا : اور اس کی زینت نُوَفِّ : ہم پورا کردیں گے اِلَيْهِمْ : ان کے لیے اَعْمَالَهُمْ : ان کے عمل فِيْهَا : اس میں وَهُمْ : اور وہ فِيْهَا : اس میں لَا يُبْخَسُوْنَ : نہ کمی کیے جائیں گے (نقصان نہ ہوگا)
جو لوگ دنیا کی زندگی اور اس کی زیب وزینت کے طا لب ہوں ہم ان کے اعمال کا بدلہ انھیں دنیا ہی میں دے دیتے ہیں اور اس میں انکی حق تلفی نہیں کی جاتی۔
(11:15) نوف۔ وفی یوفی توفیۃ (باب تفعیل) پورا پورا دینا۔ نوف اصل میں نوفی تھا جواب شرط ہونے کے سبب ی ساقط ہوگئی آیۃ میں ھا ضمیر واحد مؤنث غائب کا مرجع الدنیا ہے۔ لایبخسون۔ مضارع منفی مجہول جمع مذکر غائب بخس سے اور وہ دنیا میں گھاٹے میں نہیں رکھے جائیں گے۔ اگر ھا ضمیر کا مرجع اعمال کا بدلہ ہے۔ تو ترجمہ ہوگا ان کے اعمال کے عوض میں کمی نہیں کی جائے گی۔
Top