Anwar-ul-Bayan - Hud : 26
اَنْ لَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَ١ؕ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
اَنْ : کہ لَّا تَعْبُدُوْٓا : نہ پرستش کرو تم اِلَّا : سوائے اللّٰهَ : اللہ اِنِّىْٓ اَخَافُ : بیشک میں ڈرتا ہوں عَلَيْكُمْ : تم پر عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دکھ دینے والا دن
کہ خدا کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو مجھے تمہاری نسبت عذاب الیم کا خوف ہے۔
(11:26) عذاب یوم الیم۔ یوم کی صفت الیم مجازاً کی گئی ہے کہ عذاب کا وقوع دن۔ (یعنی دن رات) میں ہی ہوتا ہے یعنی ایسا دن کہ جس میں دردناک عذاب ہی عذاب ہو یوم سے مراد یوم قیامت بھی ہوسکتا ہے اور یوم طوفان بھی۔
Top