Anwar-ul-Bayan - Hud : 5
اَلَاۤ اِنَّهُمْ یَثْنُوْنَ صُدُوْرَهُمْ لِیَسْتَخْفُوْا مِنْهُ١ؕ اَلَا حِیْنَ یَسْتَغْشُوْنَ ثِیَابَهُمْ١ۙ یَعْلَمُ مَا یُسِرُّوْنَ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ١ۚ اِنَّهٗ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
اَلَآ : یاد رکھو اِنَّھُمْ : بیشک وہ يَثْنُوْنَ : دوہرے کرتے ہیں صُدُوْرَھُمْ : اپنے سینے لِيَسْتَخْفُوْا : تاکہ چھپالیں مِنْهُ : اس سے اَلَا : یاد رکھو حِيْنَ : جب يَسْتَغْشُوْنَ : پہنتے ہیں ثِيَابَھُمْ : اپنے کپڑے يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا يُسِرُّوْنَ : جو وہ چھپاتے ہیں وَمَا يُعْلِنُوْنَ : اور جو وہ ظاہر کرتے ہیں اِنَّهٗ : بیشک وہ عَلِيْمٌ : جاننے والا بِذَاتِ الصُّدُوْرِ : دلوں کے بھید
دیکھو یہ اپنے سینوں کو دوہرا کرتے ہیں تاکہ خدا سے پردہ کریں۔ سُن رکھو جس وقت یہ کپڑوں میں لپٹ کر پڑتے ہیں (تب بھی) وہ ان کی چھپی اور کھلی باتوں کو جانتا ہے وہ تو دلوں تک کی باتوں سے آگاہ ہے۔
(11:5) یثنون۔ مضارع جمع مذکر غائب۔ ثنی یثنی (باب ضرب) ثنیی ۔۔ الشیٔ۔ موڑنا۔ لپٹنا۔ تہ کرنا۔ ثنی صدرہ۔ اس نے اپنے دل میں دشمنی چھپائے رکھی جب اس کا صلہ عن ہو تو بمعنی موڑنا۔ پھیرنا۔ روکنا ہوتا ہے۔ اور جب اس کا صلہ علی ہو تو اس کا معنی ہوتا ہے کسی چیز کو کسی چیز پر لپیٹنا تاکہ وہ چھپ جائے۔ یثنون۔ وہ دوہرا کئے دیتے ہیں (اپنے کفر و عداوت کو چھپانے کے لئے) ۔ لیسخفوا۔ مضارع جمع مذکر غائب استخفاء (استفعال) سے ۔ کہ وہ آڑ کرلیں ۔ پردہ کرلیں۔ چھپالیں۔ اصل میں یستخفون تھا۔ لام تعلیل کی وجہ سے نون اعرابی گرگیا۔ منہ۔ کی ضمیر کا مرجع اللہ ہے۔ یستغشون ثیابھم۔ مضارع جمع مذکر غائب ثیابھم ، مضاف مضاف الیہ مل کر مفعول ۔ استغشاء مصدر (باب استفعال) وہ اوڑھتے ہیں۔ یتغطون بھا مبالغۃ فی الاستخفائ۔ کپڑوں کو خوب اوڑھ لیتے ہیں اپنے آپ کو مزید چھپانے کے لئے۔ الا حین یستغشون ثیابھم یعلم ما یسرون وما یعلنون۔ خبردار (یاد رکھو) جب یہ کپڑوں سے اپنے آپ کو ڈھانپ لیتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان کے چھپے کو بھی جانتا ہے اور کھلے کو بھی۔
Top