Anwar-ul-Bayan - Hud : 71
وَ امْرَاَتُهٗ قَآئِمَةٌ فَضَحِكَتْ فَبَشَّرْنٰهَا بِاِسْحٰقَ١ۙ وَ مِنْ وَّرَآءِ اِسْحٰقَ یَعْقُوْبَ
وَامْرَاَتُهٗ : اور اس کی بیوی قَآئِمَةٌ : کھڑی ہوئی فَضَحِكَتْ : تو وہ ہنس پڑی فَبَشَّرْنٰهَا : سو ہم نے اسے خوشخبری دی بِاِسْحٰقَ : اسحٰق کی وَ : اور مِنْ وَّرَآءِ : سے (کے) بعد اِسْحٰقَ : اسحق يَعْقُوْبَ : یعقوب
اور ابراہیم کی بیوی (جو پاس) کھڑی تھی ہنس پڑی تو ہم نے اس کو اسحاق اور اسحاق کے بعد یعقوب کی خوش خبری دی۔
(11:71) فضحکت فبشرنھا باسحق۔ حضرت سارہ کے ہنسنے کی دو وجوہ تھیں۔ (1) جب آپ نے محسوس کیا کہ حضرت ابراہیم کی تشویش دور ہوگئی ہے اور آپ مطمئن ہوگئے ہیں تو خوشی سے ہنس پڑیں۔ (2) عبارت میں تقدیم و تاخیر ہے۔ گویا عبارت یوں ہے فبشرناھا باسحق ۔۔ یعقوب فضحکت۔ ہم نے جب اسے اسحاق کی بشارت دی اور اسحاق کے بعد یعقوب (علیہما السلام) کی تو وہ فرط مسرت سے ہنس پڑیں۔
Top