Anwar-ul-Bayan - Hud : 92
قَالَ یٰقَوْمِ اَرَهْطِیْۤ اَعَزُّ عَلَیْكُمْ مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ اتَّخَذْتُمُوْهُ وَرَآءَكُمْ ظِهْرِیًّا١ؕ اِنَّ رَبِّیْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ مُحِیْطٌ
قَالَ : اس نے کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اَرَهْطِيْٓ : کیا میرا کنبہ اَعَزُّ : زیادہ زور والا عَلَيْكُمْ : تم پر مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَاتَّخَذْتُمُوْهُ : اور تم نے اسے لیا (ڈال رکھا) وَرَآءَكُمْ : اپنے سے پرے ظِهْرِيًّا : پیٹھ پیچھے اِنَّ : بیشک رَبِّيْ : میرا رب بِمَا تَعْمَلُوْنَ : اسے جو تم کرتے ہو مُحِيْطٌ : احاطہ کیے ہوئے
انہوں نے کہا کہ قوم ! کیا میرے بھائی بندوں کا دباؤ تم پر خدا سے زیادہ ہے ؟ اور اس کو تم نے پیٹھ پیچھے ڈال رکھا ہے ؟ میرا پروردگار تو تمہارے سب اعمال پر احاطہ کئے ہوئے ہے۔
(11:92) اعز۔ عز (بمعنی عزت) سے افعل التفضیل کا صیغہ ہے زیادہ عزت والا۔ زیادہ طاقت ور۔ علیکم۔ ای عندکم۔ اتخذتموہ۔ اصل میں اتخذتم تھا۔ ضمیر ہ کے اتصال کی بنا پر واؤ لایا گیا ہے تم نے اس کو ٹھہرایا۔ تم نے اس کو ڈال دیا۔ ہ ضمیر واحد مذکر غائب کا مرجع اللہ ہے۔ وراء کم۔ ورائ۔ مصدر ہے جس کا معنی آڑ۔ حد فاصل۔ کسی چیز کا آگے ہونا۔ پیچھے ہونا۔ علاوہ۔ اور سواء کے ہیں۔ فصل اور حد نبوی پر دلالت کرتا ہے۔ اس لئے سب معنی میں مستعمل ہے۔ ویکفرون بما وراء ہ (2:91) اور وہ انکار کرتے ہیں اس سے جو اس کے سوا ہے۔ نبذ فریق من الذین اوتوا الکتب کتب اللہ وراء ظھورہم (2:101) اہل کتاب میں سے ایک جماعت نے کتاب اللہ کو اپنی پشت کے پیچھے ڈال دیا۔ پھینک مارا۔ آیت ہذا می بھی پس پشت ڈالنے۔ ناقابل لحاظ اور ناقابل اعتناء سمجھنے کے معنی میں آیا ہے اور آگے ہونے کے معنی میں قرآن میں آیا ہے۔ وکان وراء ہم ملک یاخذ کل سفینۃ غصبا۔ (18:79) اور ان کے سامنے (کی طرف) ایک بادشاہ تھا جو ہر ایک کشتی کو زبردستی چھین لیتا تھا۔ اوٹ اور آڑ کے معنوں میں آیا ہے او من وراء جدر (59:14) یا دیواروں کی اوٹ میں۔ ظھریا۔ بھولا بسرا۔ فراموش شدہ۔ پیٹھ پیچھے ڈالا ہوا۔ علامہ زمخشری لکھتے ہیں کہ ۔ والظھری منسوب الی الظھرو الکسر من تغیرات النسب ونظیرہ فی قولہم فی التسبۃ الی امس۔ امسی۔ ظھری ظھر کی طرف منسوب ہے۔ اور کسرہ نسبت کے تغیرات میں سے ہے۔ جیسے کہ امس (کل گزشتہ) کی نسبت کرتے ہیں تو امسی بولتے ہیں۔ منتہی الارب میں ہے امسی بکسر ہمزہ منسوب است بامس برخلاف قیاس۔ ظھریا منصوب بوجہ مفعول ہونے کے ہے یہ مفعول ثانی ہے۔ اتخذتموہ کی ہ ضمیر واحد مذکر غائب مفعول اول ہے۔ محیط۔ اسم فاعل واحد مذکر احاطۃ مصدر حوط مادہ باب افعال۔ ہر طرف سے گھیرے میں لے لینے والا۔
Top