Anwar-ul-Bayan - Ar-Ra'd : 7
وَ یَقُوْلُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْهِ اٰیَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ١ؕ اِنَّمَاۤ اَنْتَ مُنْذِرٌ وَّ لِكُلِّ قَوْمٍ هَادٍ۠   ۧ
وَيَقُوْلُ : اور کہتے ہیں الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا (کافر) لَوْلَآ اُنْزِلَ : کیوں نہ اتری عَلَيْهِ : اس پر اٰيَةٌ : کوئی نشانی مِّنْ : سے رَّبِّهٖ : اس کا رب اِنَّمَآ : اس کے سوا نہیں اَنْتَ : تم مُنْذِرٌ : ڈرانے والے وَّلِكُلّ قَوْمٍ : اور ہر قوم کے لیے هَادٍ : ہادی
اور کافر لوگ کہتے ہیں کہ اس (پیغمبر ﷺ پر اس کے پروردگار کیطرف سے کوئی نشانی کیوں نازل نہیں ہوئی ؟ سو (اے محمد ﷺ تم تو صرف ہدایت کرنے والے ہو اور ہر ایک قوم کیلئے رہنما ہوا کرتا ہے۔
(12:7) لولا ۔ کیوں نہیں۔ ایۃ۔ سے مراد یہاں معجزہ ہے (یعنی معجزے تو ان کو بار ہا دکھائے گئے لیکن ہر دفعہ کسی نئے معجزہ کا وہ مطالبہ کرتے رہے) ۔ منذر۔ اسم فاعل واحد مذکر۔ انذار (افعال) مصدر۔ ڈرانے والا۔ ھاد۔ اصل میں ھادی تھا۔ اسم فاعل واحد مذکر ھدایۃ مصدر (باب ضرب) راستہ بتانے والا۔ ہدایت کرنے والا۔ ولکل قوم ھاد۔ اور ہر قوم کے لئے آپ ہادی ہیں۔ اس کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ہر قوم کے لئے ایک ہادی ہوا ہے جیسے پہلے انبیاء (علیہم السلام) اپنی اپنی قوموں کی طرف ہدایت کے لئے بھیجے گئے۔
Top