Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 23
وَ اِنَّا لَنَحْنُ نُحْیٖ وَ نُمِیْتُ وَ نَحْنُ الْوٰرِثُوْنَ
وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَنَحْنُ : البتہ ہم نُحْيٖ : زندگی دیتے ہیں وَنُمِيْتُ : اور ہم مارتے ہیں وَنَحْنُ : اور ہم الْوٰرِثُوْنَ : وارث (جمع)
اور ہم ہی حیات بخشتے اور ہم ہی موت دیتے ہیں۔ اور ہم ہی سب کے وارث (مالک) ہیں۔
(15:23) نحی۔ مضارع جمع متکلم ہم زندہ کرتے ہیں ( باب افعال) احیاء سے۔ نمیت۔ مضارع جمع متکلم اماتۃ (افعال) سے مصدر۔ موت مادّہ۔ ہم مارتے ہیں ہم موت دیتے ہیں۔ وارثون ۔ ورث یرث ورث فھو وارث۔ وارث ہونا یعنی کسی کے مرنے کے بعد اس کی چیز کا مالک ہونا۔ اللہ تعالیٰ کے لئے یہ لفظ مجازا بولاجاتا ہے کیونکہ وہ تو ہر شے کا حقیقی مالک ہے۔ اس نے اہل دنیا کو جو ملکیت دے رکھی ہے وہ مجازی ہے ایک وقت آئے گا کہ جب یہ مجازی ملکیت بھی ختم ہوجائے گی اور تمام وراثت مالک حقیقی کے پاس لوٹ جائے گی۔
Top