Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 3
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ١ؕ تَعٰلٰى عَمَّا یُشْرِكُوْنَ
خَلَقَ : اس نے پیدا کیے السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین بِالْحَقِّ : حق (حکمت) کے ساتھ تَعٰلٰى : برتر عَمَّا : اس سے جو يُشْرِكُوْنَ : وہ شریک کرتے ہیں
اسی نے آسمانوں اور زمین کو مبنی برحکمت پیدا کیا اس کی ذات ان (کافروں) کے شرک سے اونچی ہے۔
(16:3) تعلی۔ وہ برتر ہے۔ وہ بلند ہے تعالیٰ سے (باب تفاعل) لیکن باب تفاعل کا استعمال تکلف و تخیل کے لئے نہیں بلکہ یہ ابتداء کی صورت ہے۔ جیسے تبارک اللہ (خدا تعالیٰ بہت بابرکت ہے) باب تفاعل کے خواص میں سے تخییل ہے یعنی دکھاوے کے لئے حصول ماخذ کو اپنے میں دکھانا۔ جیسے تمارض زید زید نے دکھاوے کے لئے اپنے تئیں بیمار بتایا۔
Top