Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 58
وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُهُمْ بِالْاُنْثٰى ظَلَّ وَجْهُهٗ مُسْوَدًّا وَّ هُوَ كَظِیْمٌۚ
وَاِذَا : اور جب بُشِّرَ : خوشخبری دی جائے اَحَدُهُمْ : ان میں سے کسی کو بِالْاُنْثٰى : لڑکی کی ظَلَّ : ہوجاتا (پڑجاتا) ہے وَجْهُهٗ : اس کا چہرہ مُسْوَدًّا : سیاہ وَّهُوَ : اور وہ كَظِيْمٌ : غصہ سے بھر جاتا ہے
حالانکہ جب ان میں سے کسی کو بیٹی (کے پیدا ہونے) کی خبر ملتی ہے تو اس کا منہ (غم کے سبب) کالا پڑجاتا ہے اور اس کے دل کو دیکھو تو وہ اندوزناک ہوجاتا ہے
(16:58) ظل وجھہ مسودا۔ اس کا چہرہ سیاہ پڑجاتا ہے۔ ظل فعل ناقص ہے۔ ظللت وظلت اصل میں اس کام کے متعلق استعمال ہوتا ہے جو دن کے وقت کیا جائے جس طرح بات یبیت کا استعمال رات گذارنے یا رات کے وقت میں کسی کام کو کرنے کے لئے ہے۔ ظل وظلول مصدر باب سمع وفتح سے آتا ہے یہاں ظل بمعنی صار ہے ۔ ہوگیا۔ ماضی واحد مذکر غائب ۔ لیکن یہاں مضارع کے معنی دیتا ہے ” ہوجاتا ہے “۔ مسودا۔ اسم مفعول ۔ واحد مذکر۔ اسوداد مصدر (باب افعلال۔ سیاہ۔ غم کی وجہ سے) رنگ بگڑا ہوا۔ کظیم۔ صفت مشبہ۔ کظم و کظوم مصدر۔ سخت غمگین جو اپنے غم کو دبا کر رکھے اور ظاہر نہ کرے۔ الکاظم۔ روکنے والا۔ دبانے والا۔ کا ظم الغیظ غصہ کو پی جانے والا۔ غصہ کو روکنے والا۔ اور جگہ قرآن مجید میں آیا ہے اذ نادی وھو مکظوم (68:48) جب اس نے (اپنے پروردگار کو) پکارا۔ اس حال میں کہ وہ غم میں گھٹ رہا تھا۔
Top