Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 6
ثُمَّ رَدَدْنَا لَكُمُ الْكَرَّةَ عَلَیْهِمْ وَ اَمْدَدْنٰكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ جَعَلْنٰكُمْ اَكْثَرَ نَفِیْرًا
ثُمَّ : پھر رَدَدْنَا : ہم نے پھیر دی لَكُمُ : تمہارے لیے الْكَرَّةَ : باری عَلَيْهِمْ : ان پر وَاَمْدَدْنٰكُمْ : اور ہم نے تمہیں مدد دی بِاَمْوَالٍ : مالوں سے وَّبَنِيْنَ : اور بیٹے وَجَعَلْنٰكُمْ : اور ہم نے تمہیں کردیا اَكْثَرَ : زیادہ نَفِيْرًا : جتھا (لشکر)
پھر ہم نے دوسری بار تم کو ان پر غلبہ دیا اور مال اور بیٹوں سے تمہاری مدد کی اور تم کو جماعت کثیر بنایا
(17:6) رددنا۔ ماضی جمع متکلم۔ ہم نے پھیر دیا۔ ہم نے لوٹا دیا۔ ہم نے واپس کردیا۔ ہم نے پلٹا دیا۔ لکم تمہارے حق میں۔ الکرۃ۔ الکر کے اصل معنی ہیں کسی چیز کو بالذات بالفعل پلٹانا یا موڑ دینا۔ یہ اصل میں مصدر ہے مگر بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اس کی جمع کرو رہے (مادہ کرر) اسی سے الکرۃ بمعنی دوسری بار ثم رددنا لکم الکرۃ علیہم پھر ہم نے دوسری بار تم کو ان پر غلبہ دیا۔ امددناکم۔ ماضی جمع متکلم کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ ہم نے تمہاری مدد کی امداد (افعال) سے۔ نفیرا۔ منصوب بوجہ تمیز کے ہے اکثر سے نفیر کنبہ یا قبیلہ کے افراد۔ یا یہ نفر کی جمع ہے جیسے عبد کی جمع عبید ہے اور کلب کی جمع کلب کی جمع کلیب ہے۔ یا نفر ینفر (ضرب) سے مصدر ہے۔ لڑائی کے لئے نکلنا۔ نفر القوم للقتال قوم لڑائی کے لئے نکلی اکثرہم بفیرا۔ ای اکثر عددا۔ جعلنکم اکثر نفیرا۔ ہم نے تم کو کثیر التعداد بنادیا۔
Top